نیب میں پیشی پر عثمان بزدار کو عہدے سے ہٹانے کا کوئی جواز نہیں: گورنر پنجاب
لاہور(نمائندہ خصوصی) گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہاہے کہ وزیر اعلی عثمان بزار کی نیب میں پیشی پر انہیں عہدے سے ہٹانے کا جواز قرار دینا درست نہیں۔عثمان بزدار وزیر اعلی ہیں اور رہیں گے۔ گور نر ہاؤس لاہور میں پنجاب آب پاک اتھارٹی کے چیئر مین جنرل (ر) احمد نواز میلا،بورڈ رکن گوہر اعجاز اور چیف ایگز یگٹیو زاہد عزیز سمیت دیگر کے ہمراہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے۔ گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی میں شفافیات اور میرٹ کو یقینی بنارہے ہیں، ہم خود کو ہر وقت احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک پنجاب آب پاک اتھارٹی نے جتنا بھی کام کیا ہے اس پرحکومت کا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا بلکہ تمام اخراجات پنجاب آب پاک اتھارٹی کے بورڈ اراکین نے برداشت کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ہم پنجاب آب پاک اتھارٹی کو ایک بہتر ین اور کامیاب ادارہ بنائیں گے۔ نیب صرف اپوزیشن کے لوگوں کو ہی نہیں بلکہ ہمارے لوگوں کی بھی بلا رہی ہے۔ نیب دفتر کے باہرپیش آنیوالے واقعے کی شفاف تحقیقات ہوں گی، ذمہ داروں کیخلاف حکومت ایکشن لے گی۔ گورنر ہاؤس دربار ہال میں عالمی یوم برائے نوجوانان اور یوم آزادی کے سلسلے میں ''زندگی بچانے اور سیفٹی کلچر کے فروغ کیلئے نوجوانوں میں شعور کی بیداری''کے عنوان سے ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جسکے مہمان خصوصی گورنر پنجاب چودھری محمد سرور تھے۔تقریب میں ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر، ریسکیو ہیڈ کوارٹرزو اکیڈمی کے ریسکیوافسران، ریسکیورز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ ریسکیو سروس کا نوجوانوں کو زندگی بچا نے اور سیفٹی کو فروغ دینے کے حوالے سے کردار قابل ستائش ہے۔ ریسکیو 1122 کی کامیابی اور اس کے اعلی معیار کو برقرار رکھنے کا سہرا ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر اور ان کی ٹیم کے سر ہے۔ انہوں نے تمام شرکا ء کو آزادی کی مبارکباد پیش کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹررضوان نصیر نے کہا کہ تمام نوجوان اپنے قریبی کمیونٹی ریسکیو سٹیشن پر جا کر ریسکیو سکاؤ ٹس بنیں اور ریسکیو کی بنیادی تربیت حاصل کرنے کے بعد زندگی بچانے اور صحت مند اورمحفوظ معاشرہ قائم کرنے میں مو ثر کردار ادا کریں۔ تقریب میں ملی نغموں اور''نوجوان اور آزادی'' کے عنوان سے تقریری مقابلہ بھی شامل تھا۔ آخر میں تقریب کے تمام شرکا ء نے مضبوط پاکستان کے لئے دعا کی۔
کوئی جواز نہیں