او لیول ، اے لیول کے پاکستانی طلبہ کے انتہائی برے گریڈز، مستقبل داؤ پر لگ گیا، طلبہ سراپا احتجاج
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) کیمبرج یونیورسٹی نے پاکستان کے او لیول اور اے لیول کے ہزاروں طلبہ کا مستقبل داؤ پرلگادیا، انتہائی کم گریڈ دے کر یونیورسٹیز میں داخلوں کا دروزاہ بند کردیا، طلبہ سراپا احتجاج بن گئے۔
پاکستان میں او لیول اور اے لیول کرنے والے طلبہ کا کہنا ہے کہ کیمبرج سسٹم کے تحت لاک ڈاؤن کی وجہ سے رواں برس امتحانات نہیں ہوسکے، کیمبرج نے اندازے کی بنا پر گریڈز جاری کیے جس کی وجہ سے ہزاروں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔
او لیول اور اے لیول کے طلبہ کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ہیں۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ 85 فیصد پاکستانی طلبہ کو ایسے گریڈز دیے گئے ہیں جن کی بنا پر ان کا کسی یونیورسٹی میں داخلہ ممکن نہیں ہوسکے گا۔ کیمبرج انتظامیہ نے اس حساب سے گریڈنگ کی ہے کہ تمام طلبہ کو اپنا ایک سال ضائع کرکے دوبارہ سے فیس بھر کر امتحان دینا پڑے گا، اور تمام پرچوں کی صرف ایک سال میں تیاری کرنی ہوگی جو کہ سرا سر نا انصافی ہے۔
او لیول اور اے لیول کے طلبہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یا تو کیمبرج انتظامیہ سے بات کرکے ان کے گریڈز بہتر کروائے جائیں یا پھر میڈیکل کالجز اور دیگر یونیورسٹیز میں ان کا داخلہ انٹری ٹیسٹ کی بنیاد پر کیا جائے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ انہوں نے طلبہ کی شکایات کے بعد کیمبرج انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے اور وہ پر امید ہیں کہ یہ مسئلہ حل کردیا جائے گا۔
وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کیمبرج نے پاکستانی طلبہ کے ساتھ سخت نا انصافی کی ہے، وہ انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بچوں کا یہ مسئلہ حل کیا جائے، وہ اس معاملے پر طلبہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں او لیول کے سوا لاکھ اور اے لیول کے 75 ہزار طلبہ ہیں۔ او لیول کے ایک مضمون کی فیس 16 ہزار اور اے لیول کے ایک مضمون کی فیس 19 ہزار روپے ہے۔ اب اس رقم کا حساب لگالیں، کیمبرج والے ان طلبہ سے دوبارہ فیسیں وصول کرنے کے چکر میں ہیں جو شاہراہ عام پر ڈکیتی کی واردات جیسا ہے۔