کراچی : تحریک انصاف کے دھرنے ،کئی سڑکیں بند نظام زندگی درہم برہم
کراچی (سٹاف رپورٹر،اے این این) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ تبدیلی کی ہوا چل پڑی ، 2013ءکے الیکشن میں دھاندلی کرنے والوں کے خلاف جوڈیشل کمیشن تحقیقات کرے گا ،دھاندلی میں ملوث افراد کو سزائیں دلوائیں گے، ملک میں نیا الیکشن ہو گا اور اس الیکشن کے نتیجے میں مجھے نیا پاکستان بنتا ہوا نظر آ رہاہے، لاہور والے تیار ہو جائیں گے 15 دسمبر کو آ رہا ہوں ، حکومت کے خلاف تاریخی احتجاج کریں گے ، احتجاج کے لئے پرامن راستہ اختیار کرنا میرا جمہوری حق ہے ، کوئی رکاوٹ ڈالی گئی تو پھر اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا ، نواز شریف حکومت نے ملک کو گلو بٹ کلچر سے نوازا ۔نرسری شاہراہ فیصل پر تحریک انصاف کے مرکزی دھرنے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف پرمزید پریشر ڈالیں گے تاکہ وہ جلد سے جلد الیکشن 2013ءمیں دھاندلی کے لےے کمیشن بنائیں ۔ ہمیں سپریم کورٹ کے کمیشن پر مکمل یقین ہے ۔ کمیشن کی تحقیقات کے نتیجے میں دھاندلی میں ملوث عناسر بے نقاب ہوںگے ۔ انہیں سزائیں دلوائیں گے کیونکہ جب تک سزائیں نہیں ملیں گی اور احتساب نہیں ہو گا ، تب تک آئندہ انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے ۔ کراچی کے عوام نے جس طرح میرا ساتھ دیا ہے ، میں ان کا شکر گزار ہوں ۔ ان کی قربانی کی قدر کرتا ہوں ۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے نیا پاکستان بنتا ہوا نظر آ رہا ہے ، اس نئے پاکستان میں حقیقی جمہوریت ہو گی ۔ قانون اور انصاف کی بالادستی ہو گی ، عوام کو ان کے حقوق ملیں گے ۔ اس نئے پاکستان میں حکمران عوام کو جواب دہ ہوں گے اور اس نئے پاکستان کے حکمران اپنی دولت برطانیہ اور امریکا نہیں بنائیں گے بلکہ یہ نئے حکمران اپنی دولت کو عوام پر خرچ کریں گے ۔ملک پر چند خاندان مسلط ہیں ۔ انہیں گھر جانا ہو گا ۔ نئے لوگ سامنے آئیںگے اور یہی نئے لوگ اصل پاکستان میں جمہوریت لائیں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ تھر میں حکمران کہتے ہیں کہ ہم نے پینے کے صاف پانی کے لےے پانچ ارب روپے خرچ کےے ہیں ، وہ جھوٹ بولتے ہیں ۔ تھر میںبچے بھوک سے مر رہے ہیں ۔ حکمران جواب دیں کہ تھر کی صورت حال کا ذمہ دار کون ہے ۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکمران لاہور سے اسلام آباد تک موٹر وے بنانے میں کمیشن وصول کر رہے ہیں اور یہ کمیشن سیف الرحمن کے ذریعے بنایا جا رہا ہے ۔ سیف الرحمن حکومت کا کمیشن ایجنٹ بنا ہوا ہے ۔ ہم سیف الرحمن کو موٹروے منصوبے میں کمیشن نہیں لینے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاندان نے ملک پر قبضہ کر رکھا ہے ۔ اس خاندان کی حکمرانی کو حتم کرنا ہو گا ۔ یہ تبھی ممکن ہے ، جب سپریم کورٹ کا کمیشن الیکشن 2013ءمیں ہونے والی دھاندلی کو بے نقاب کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کمیشن کے ذریعہ دھاندلی میں ملوث عناصر کو سزائیں دلوائی جائیں گی ۔ عمران خان نے کہا کہ تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے ۔ جوڈیشل کمیشن بھی بنے گا ۔ نئے انتخابات بھی ہوں گے اور نیا پاکستان بھی بنے گا ۔ یہ پاکستان اصل جمہوریت اور انصاف پر مبنی پاکستان ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور والے تیار ہو جائیں میں 15 دسمبر کو لاہور آ رہا ہوں ۔ کراچی کی طرح لاہور میں بھی تاریخی احتجاج ہو گا ۔ ہم نے کراچی میں زبردستی دکانیں بند نہیں کرائیں ۔ عوام نے از خود کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند کیا ۔ میں معذرت چاہتا ہوں کہ احتجاج کی وجہ سے کراچی والوں کو تکلیف اٹھانی پڑی لیکن آزادی کے لےے قربانی دینا پڑتی ہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعہ دھاندلی میں ملوث عناصر کو سزائیں دلوائی جائیں گی کیونکہ شفاف انتخابات بھی اصل جمہوریت کی ضمانت ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ حکمران موٹر وے اور میٹرو بس منصوبوں پر اربوں روپے ضائع کر رہے ہیں اور ان منصوبوں کی بجائے اگر تعلیم ، سحت ، روزگار ، پینے کے صاف پانی اور عوام کے مسائل کے حل کے لےے یہ پیسہ خرچ کیا جاتا تو آج نیا پاکستان قائم ہوتے ہوئے نظر آتا ۔ ہم منصوبوں سے کمیشن بنانے والوں کا بھی عوام کے تعاون سے احتساب کریں گے اور ملکی دولت لوٹنے والوں سے پیسہ واپس لے کر عوام پر خرچ کیا جائے گا ۔ عمران خان نے اپنی تقریر کے آخر میں گو نواز گو کے نعرے لگوائے ۔ قبل ازیںکراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت اور اسٹارگیٹ کے قریب دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ احتجاج کے باعث کوئی شہر بند ہو لیکن ایسا کرنے کے لئے حکومت نے مجبور کیا اور تکلیف کے لئے شہریوں سے معذرت چاہتا ہوں، کراچی کے عوام، تاجر، ٹرانسپورٹرز اور سول سوسائٹی کے مشکور ہیں کہ انہوں نے پاکستان کو آگے بڑھنے کا موقع دیا اس سے حکومت پر مذاکرات اور دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے دبا ﺅبڑھے گا۔احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے اور ہم انصاف ملنے تک جمہوری طریقے سے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے، فیصل آباد کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ رانا ثنا اللہ کتنا بڑا غنڈہ ہے، فیصل آباد میں ہمارے کارکنوں پر حملہ کرنے والے رانا ثنا اللہ کے ساتھ موجود تھے، (آج) ہفتہ کو پریس کانفرنس کر کے میڈیا کو سب کچھ بتاو¿ں گا۔ مسلم لیگ(ن)والوں کا خیال تھا کہ تحریک انصاف کا برگر کراو¿ڈ ہوتا ہے اور ان کے ساتھ عورتیں اور بچے ہوتے ہیں اگر ان پر گلو بٹوں سے حملہ کروا دیا جائے تو یہ لوگ بھاگ جائیں گے لیکن 14 اگست کے احتجاج کے بعد سے پارٹی تبدیل ہو چکی ہے، لوگ اب مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں ۔عمران خان نے کہاکہ2013 کے اانتخابات میں ایک جرم ہوا اس کی تحقیقات کر کے مجرموں کو پکڑا جائے، جب تک گزشتہ انتخابات میں دھاندلی کرنے والوں کو پکڑا نہیں جائے گا تو اگلے الیکشن صاف اور شفاف ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے، نادرا کے پاس ریکارڈ ہے کہ ایک ایک آدمی نے 50، 50 انگوٹھے لگائے ہیں تو ایسے لوگ مجرم ہیں، انہیں سزا ملنی چاہیے۔ ہم انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے 4 ماہ سے پر امن احتجاج کر رہے ہیں جو کہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے گلو آمریت کے وقت غائب تھے ۔جب نواز شریف وطن واپس آئے ان کے استقبال کے لیے کوئی نہیں آیا ۔ن لیگ کے گلو دیکھ لیں کہ آج کراچی کے عوام نے کس طرح انہیں مسترد کیا ہے اور عوام تبدیلی چاہتے ہیں ۔گلوو¿ں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتا ہوں ۔انہوں نے کامیاب ہڑتال میں ساتھ دینے پر عوام،تاجربرادری اور ٹرانسپورٹرز کا شکریہ ادا کیا ۔عمران خان نے کہاکہ اگلی منزل لاہور ہے ۔اگر لاہور میںفیصل آبادیا گجرانوالہ جیسی صورت حال پیدا کی گئی تو پھر اس کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ احتجاج کے لئے پرامن راستہ اختیار کرنا میرا جمہوری حق ہے اور اگر کوئی رکاوٹ ڈالی گئی تو پھر اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ سیاست میں چند خاندانوں کا قبضہ ہے، پیسہ عوام پر خرچ نہیں ہوتا، ان لوگوں نے میٹرو پروجیکٹ پر اربوں روپے کی کرپشن کی اور کراچی میں بن قاسم پر جو پاور پراجیکٹ لگ رہا ہے اس کےلئے بھی ان کا فرنٹ مین سیف الرحمان قطر میں بیٹھا ہے، موٹر وے پر بھی یہ لوگ اربوں روپے بنائیں گے، اتنے بڑے بڑے پراجیکٹ بنا رہے ہیں لیکن اسپتالوں میں ڈاکٹرز ہیں نہ ہی دوائیں دستیاب ہیں، آکسیجن نہ ہونے کے باعث بچے مر رہے ہیں، بے روز گاری بڑھ رہی ہے، اسکولوں کے حالات خستہ ہیں۔ جمہوریت نہ ہونے کی وجہ سے عام آدمی کا کوئی فائدہ نہیں ہے صرف چھوٹے سے طبقے کا فائدہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ شیخ رشید احمد سینئر سیاستدان ہیں ۔انہوں نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیاہے ۔دریں اثناء نرسری پر ہونے والے دھرنے میں عمران خان کا تاریخی استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں ۔ دھرنے میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پارٹی ترانوں پر والہانہ رقص اور عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی ۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کراچی والوں کا تاریخی احتجاج منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا اور پنجاب میںبجلی بند کرنے کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اب لاہور میں تحریک انصاف کا تاریخی احتجاج ہو گا اور حکمران دیکھ لیں گے کہ لاہور والے بھی عمران خان کے ساتھ ہیں ۔
7