حکومت اور اپوزیشن مودی سے عشق کی بجائے ملک و قوم سے محبت اور وفاداری کا ثبوت دے :سینیٹر سراج الحق

حکومت اور اپوزیشن مودی سے عشق کی بجائے ملک و قوم سے محبت اور وفاداری کا ثبوت ...
حکومت اور اپوزیشن مودی سے عشق کی بجائے ملک و قوم سے محبت اور وفاداری کا ثبوت دے :سینیٹر سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نیوز ڈیسک)سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ میری آواز اسلام آباد کے قبرستان میں دب کر رہ گئی ہے۔ شیر چڑیا گھر کا شیرثابت ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن مودی سے عشق کی بجائے ملک و قوم سے محبت اور وفاداری کا ثبوت دے ، دہلی کے سامنے جھکنے کی بجائے جرا ٓت کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے،حکومت پاکستان بنگلہ دیش کی جعلی عدالتوں سے سزا پانے والے متحدہ پاکستان کے حامی قائدین اور کارکنان کا مقدمہ لڑنے کے لیے مدعی بنے اور عالمی ادارہ انصاف میں سہ فریقی معاہدہ کو اٹھائے،ریاست ، فوج اور عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں مظالم کا سلسلہ رکوائیں،یہ مسئلہ صرف جماعت اسلامی کا نہیں بلکہ اٹھارہ کروڑ عوام اور نظریہ پاکستان کے تحفظ کا ہے،لاہور پریس کلب میںمنعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے حکومت پھانسی پر لٹکائے جانے والوں کو تو نہیں بچاسکی مگر جو لوگ جیلوں میں بند ہیں اور جنہیں سزائے موت سنائی جاچکی ہے ،ان کو بچانے کے لیے تو آواز بلند کرے، حکمرانوں میں اگر کوئی غیرت و حمیت ہوتی تو وہ پہلی پھانسی کے موقع پر ہی اس کے خلاف عالمی ضمیر کو جگانے کی کوشش کرتے مگر افسوس ہے کہ اسلام آباد کا ضمیر مردہ ہوچکاہے اور اب ان میں زندگی کی کوئی رمق نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ بھارت کو خطے کا تھانیدار بناناچاہتاہے تاکہ وہ ایک طرف پاکستان کو اپنی غلامی پر مجبور اور دوسری طرف چین پر دبا? ڈال سکے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران آزادی اور خود مختاری کا سبق بھول چکے ہیں۔ حکمران نہیں جانتے کہ دشمن کے سامنے جھکنے سے نہ تو عزت ملتی ہے اور نہ زندگی۔ انہوں نے قومی میڈیا سے بھی گلہ کیا کہ وہ پاکستان کے وفاداروں اور نظریہ پاکستان پر جانیں نچھاور کرنے والوں کو اتنی اہمیت بھی نہیں دے رہا جتنی کسی ماڈل ملزمہ کو دیتا ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار سجاد میرنے کہاکہ بھارت میں مودی کی انتہا پسندی کے خلاف بڑے بڑے ہندو دانشوروں نے بھی اپنے اعزازت واپس کر دیے ہیں مگر ہمارے ہاں کچھ لوگ آج بھی پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔ آج اگر وارث میر زندہ ہوتے تو وہ بھارت کی کٹھ پتلی حسینہ واجد سے ایوارڈ لینا اپنی توہین سمجھتے۔ انہوںنے کہاکہ حامد میر کو حسینہ واجد سے ملنے والا ایوارڈ واپس کر کے قومی عزت کا ثبوت دیناچاہیے۔انہوں نے کہاکہ ریاست فوج اور عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں مظالم کا سلسلہ رکوائیں۔ سینئر صحافی عطاءالرحمن نے کہاکہ بنگلہ دیش میں تختہ دار پر چڑھنے والوں نے ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کیاہے۔ چالیس سال قبل جنہوں نے پاکستان کے تحفظ کے لیے جانیں قربان کیں وہ آج بھی اپنی زندگیاں نچھاور کر رہے ہیں۔ حکمرانوں کی غلطیوں کی سزا جماعت اسلامی کے عمر رسیدہ بزرگوں کو سہنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری فوج اور سیکورٹی ایجنسیوں نے بنگلہ دیش میں اپنے خیر خواہوں کو تنہا چھوڑ کر ملک کے دفاع کا حق ادا نہیں کیا۔

مزید :

لاہور -