طیارہ حادثے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد چل بسے ،14سالہ بچی والدین اور بہن بھائی کھو کر تنہا رہ گئی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے)کے بد قسمت طیارے کے افسوسناک حادثے میں چترال کے ایک ہی گھر کے چھ افراد جاں بحق ہو گئے ،گھر میں اب صرف 14سال کی ایک بچی رہ گئی ہے جو ماں ،باپ اور چار بہن بھائیوں کی لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے سمپل دینے اسلام آباد آئی ہوئی ہے ۔
طیارہ حادثہ: فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم حویلیاں میں جائے حادثہ پر پہنچ گئی
نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثہ میں کسی کے ماں باپ بچھڑے تو کسی کے بھائی بہن لیکن چترال کی 14 سالہ بچی حسینہ کا تو کوئی رشتہ ہی باقی نہ رہا۔ حسینہ کے ماں، باپ، دو بھائی اور دو بہنیں اس حادثے کی نظر ہو چکے، ساتویں کلاس میں زیر تعلیم اس بچی کا اب کل سرمایہ گھر کی دیواریں اور اپنوں کے یادیں ہیں۔ بد قسمت طیارے میں سوار ہو کر حسینہ نے بھی اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ہمراہ اسلام آباد آنا تھا لیکن وہ اپنے امتحانات کی وجہ سے نہ جا سکی اور اس کا خاندان اس بد قسمت طیارے پر سوار ہو کر اپنے آخری سفر پر چلا گیا ۔ حسینہ کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے چترال سے اسلام آباد مقامی ممبر صوبائی اسمبلی لے کر آئے ۔