اغواءہونے کے بعد اس خوبرو لڑکی نے اپنے باپ کو ایسے طریقے سے اپنا پتہ بتایا کہ آپ اس کی خوبصورتی کے ساتھ دماغ کو بھی داد دیں گے

اغواءہونے کے بعد اس خوبرو لڑکی نے اپنے باپ کو ایسے طریقے سے اپنا پتہ بتایا کہ ...
اغواءہونے کے بعد اس خوبرو لڑکی نے اپنے باپ کو ایسے طریقے سے اپنا پتہ بتایا کہ آپ اس کی خوبصورتی کے ساتھ دماغ کو بھی داد دیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی (نیوز ڈیسک) مصیبت کے وقت گھبراجانا سب سے بڑی مصیبت بن جاتی ہوتی ہے لیکن اگر حواس قابو میں رکھتے ہوئے ہمت سے کام لیا جائے تو بڑی سے بڑی مصیبت آسان ہو جاتی ہے۔ آسٹریلیا میں اغواءہوجانے والی برطانوی ایک لڑکی نے خطرناک ترین حالات میں کچھ ایسی ہی ہمت اور دانائی کا ثبوت دیتے ہوئے دوسروں کے لئے بھی مثال قائم کر دی ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 20 سالہ میری کیٹ آسٹریلیا کی سیر کو گئی ہوئی تھی۔ ریاست کوئنز لینڈ میں اس کی ملاقات سویڈن کے ایک شہری سے ہوئی اور دونوں نے اکٹھے قیام کرنے کا فیصلہ کیا۔ میری کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح وہ شخص اچانک اس کے کمرے میں آیا اور کہنے لگا کہ انہیں فوراً روانہ ہونا ہوگا۔ وہ بہت گھبرایا ہوا نظر آرہا تھا اور جلد از جلد نکلنے پر اصرار کررہا تھا۔ میری کا کہنا ہے کہ اس کی غیر متوازن حالت کو دیکھتے ہوئے وہ ڈر گئیں اور اس کی بات ماننے پر مجبو رہوگئیں۔ اس شخص نے میری کو گاڑی میں بٹھایا اور سن شائن کوسٹ کی جانب نکل کھڑا ہوا۔ وہ مسلسل کہہ رہا تھا کہ خلائی مخلوق ان کے پیچھے لگ چکی ہے اور انہیں جلد از جلد بہت دور نکل جانا ہوگا۔

اس خوبرو لڑکی کے ساتھ افغان پناہ گزین کا ریپ کے بعد ایسا دل دہلادینے والا سلوک کہ یورپ میں ہنگامہ برپاہوگیا
میری اس صورتحال سے شدید پریشان تھیں لیکن ہمت سے کام لیتے ہوئے برطانیہ میں موجود اپنے والد کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے پہلا ٹیکسٹ میسج کچھ یوں لکھا ”ابا، کیا آپ جاگ گئے ہیں؟ مجھے ایک شخص نے اغوا کرلیا ہے۔ آپ جلد از جلد آسٹریلوی پولیس سے رابطہ کریں۔“ وہ اس کے بعد وقفے وقفے سے اپنے والد کو میسجز بھیجتی رہیں، جن کے ذریعے گوگل میپ پر ان کی لوکیشن واضح ہوتی چلی گئی۔ میری کے والد نے آسٹریلوی پولیس سے رابطہ کیا، اور پولیس اہلکاروں نے میری کے ٹیکسٹ میسجز سے حاصل ہونے والی لوکیشن کو استعمال کرتے ہوئے اغوا کار کی گاڑی کاتعاقب شروع کردیا۔


کوئنز لینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ سن شائن کوسٹ پر 88 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد انہوں نے بالآخر مشکوک گاڑی کو روک لیا۔ پولیس کے پہنچتے ہی میری نے اغوا کار کی گاڑی سے باہر چھلانگ لگادی اور دوڑتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے پاس پہنچ گئیں۔ اب و بخیر و عافیت ہیں، جبکہ انہیں اغواءکرنے والا شخص پولیس کی تحویل میں ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -