کینیا پاکستانی چاولوں کے کنٹینرز پر اسٹوریج چارجز معاف کرنے پر آمادہ
کراچی ( آن لائن ) کینیا پورٹ اتھارٹی نے پاکستانی رائس ایکسپورٹرز کے 18جنوری سے 15فروری تک پاکستان سے آنے والے 15سو سے زائد کنٹینر ز پرتقریباًً 200ملین روپے کے اسٹوریج چارجز معاف کر نے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے یہ کنٹینرز پالیسی کی تبدیلی کی وجہ سے پھنسے ہوئے تھے۔رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سرپرست اعلیٰ عبدا لرحیم جانو ، قائم مقام چیئرمین نعمان احمد شیخ، چیئرمین رائس ایکسپورٹ اسٹینڈنگ کمیٹی ایف پی سی سی آئی رفیق سلیمان نے اس حوالے سے بتایا کہ گزشتہ مہینے سے رائس ایکسپورٹرز کے 1500سے زائد کنٹینر کینیا کے پورٹس پر پھنسے ہوئے تھے اس سلسلے میں ریپ نے پاکستانی سفارتخانے کے تعاون سے کینیا کے مختلف اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے ملاقات کی جسکا خاطر خواہ نتیجہ سامنے آیا تھا جبکہ اس سلسلے میں کینیا پورٹ اتھارٹی کے دفتر میں گزشتہ روز ایک اہم اجلاس ہوا جس میںKPA کی مینیجنگ ڈائریکٹر مادام کیتھرین ، چیئرمین آپریشن مینیجر، جنرل مینیجر فنانس ، ٹریڈ ڈیولپمنٹ مینیجر اور ریپ کی طرف سے عامر محی الدین کمرشل کونسلر ، رفیق سلیمان چیئرمین رائس ایکسپورٹ اسٹینڈنگ کمیٹی ،سابق چیئرمین ریپ نے شرکت کی اوراہم ایجنڈا کلیئرنس کے عمل میں تاخیر اور کے پی اے کی اسٹوریج انوائس پر بات چیت کی گئی جس میں کینا پور ٹ ا تھارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں نے پاکستانی رائس ایکسپورٹرز کے مسائل کے حل کرنے میں آمادگی ظاہر کی۔رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے اسٹوریج چارجز ادا کردیئے ہیں ان کے لئے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مکمل کاغذات کے ساتھ کینا پورٹ اتھارٹی میں تحریری درخواست جمع کروائیں۔
کینیا پورٹ اتھارٹی کے اعلیٰ حکام نے کلیئرنگ پروسیس کو ترجیحی بنیادوں پر جلد حل کرنے اور ایکسپورٹرز کو ریفنڈ کی جلد ادائیگی کے لئے بھی اپنے مکمل تعاون کا اظہار کیا۔ ۔#/s#