زکوٰۃ فنڈ ختم ، غریب مریض ادویات کو ترس گئے
لاہور(جاوید اقبال) محکمہ زکواۃ رواں مالی سال کے 6ماہ گزرنے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں کو فنڈز جاری نہیں کر سکا جس کے باعث ہسپتالوں میں قائم زکواۃ و عشر کے شعبہ جات زکواۃ کے مستحقین مریضوں کو ادویات نہیں دے پا رہے جس کے باعث ہسپتالوں میں غریب مریضوں کو ادویات کے لئے مارا مارا پھرنا پڑتا ہے، دوسری طرف کینسر ،ہیپاٹائٹس اور گردے کے ڈائلیسز کے مریضوں کی زندگیاں زکواۃ سے ادویات نہ ملنے سے موت کے قریب تر ہوتی جا رہی ہیں بتایا گیا ہے کہ محکمہ زکواۃ سالانہ بنیادوں پر تین اقساط میں ہر ہسپتال کو زکواۃ کے فنڈز جاری کرتا ہے جس سے ہسپتالوں میں قائم زکواۃ و عشر اور سوشل ویلفیئر کے شعبہ جات غریب اور نادار مریضوں کا علاج معالجہ زکواۃ کے فنڈز سے کرتے ہیں قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہر ہسپتال میں سوشل ویلفیئر اور زکوٰۃ کا شعبہ قائم ہے جہاں سینکڑوں سوشل ویلفیئرز آفیسرز اور ان کا ماتحت عملہ مفت کی تنخواہیں لے رہا ہے یا پھر مخیر حضرات سے اکٹھی کی جانے والی زکواۃ کی رقوم سے مزے لے رہا ہے مگر فنڈز نہ ہونے سے غریبوں کو ایک ٹیڈی پیسے کی زکواۃ سے ادویات نہیں مل رہی۔ اس حوالے سے محکمہ زکواۃ لاہور کے چیئرمین میاں نوید انجم کا کہنا ہے کہ فنڈز کی تاخیر کی ذمہ دار وفاقی حکومت کا محکمہ زکواۃ عشر ہے جس نے فنڈز جاری نہیں کئے امید ہے کہ آئندہ ایک دو روز تک فنڈز آ جائیں گے جو ہر ہسپتال کو اس کی گرانٹ کے مطابق جاری کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ مجھے دکھ ہے کہ غریب مریضوں کو زکوٰۃ سے ادویات نہیں مل رہیں لیکن ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ زکوٰۃ کے فنڈز ہر ہسپتالوں کو دیئے جائیں۔