چین ، روس اور بھارت ٹونٹی ، ایس سی او ، برکس تعاون میں فروغ پر متفق

چین ، روس اور بھارت ٹونٹی ، ایس سی او ، برکس تعاون میں فروغ پر متفق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (آئی این پی ) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے چین اور بھارت عالمی اثرورسوخ رکھنے والے بڑے ممالک ہیں، چین بھارت کیساتھ باہمی را بطے کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر تیار ہے،تاریخی اور کچھ ٹھوس مسائل کو مثبت طور پر کنٹرول اور نمٹایا جا ئے جبکہ بھارتی قومی سکیورٹی کے مشیر اجیت کمار دوول نے کہا ہے بھارت اور چین کے درمیان اتفاق، اختلافات سے زیادہ ہے، بھارت چین کیساتھ باہمی ربط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون و تبادلوں کو فروغ دے گا،ترقی پذیر ملکوں کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق ؂چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے نئی دہلی میں چین روس بھارت کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں شرکت کے دوران بھارت کے صدر رام راتھ گووند اور قومی سکیورٹی کے مشیر اجیت کمار دوول سے الگ الگ ملا قا ت کی۔ وانگ ای کا کہنا تھا چین روس اور بھارت کو دنیا کے استحکام کیلئے طاقتور قوت بننا چاہیے ،تینوں ملکوں کو عالمی امور میں اقوام متحدہ کے اہم کردار کی حمایت ،انسداد دہشت گردی و منشیات اور ثقافتی تبادلوں کے شعبوں میں بھی ٹھوس تعاون کرنا چاہیے ، شنگھائی تعاون تنظیم کے اتحاد،ترقی اور برکس تعاون کو فروغ ، کھلی عالمی معیشت کی مشتر کہ تشکیل دینی چاہیے ۔ وانگ ای نے کہا چین روس اور بھارت کو تیزی سے ترقی کرتی ابھرتی منڈی کی حیثیت سے عالمی صورتحال میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے دنیا کے استحکام کیلئے طاقتور قوت بننا ،عالمی و علاقائی اہم معاملات پر اسٹریٹجک رابطوں اور صلاح و مشورے پر توجہ دیتے ہوئے یکساں آواز سنانی چاہیے ، مزید معقول اور منصفانہ بین الاقوامی نظم و نسق کو تشکیل دینے اور نئی ابھرتی ہوئی منڈی اور ترقی پذیر ممالک کے جائز مفادات کے تحفظ کیلئے مددگار ثابت ہونا چاہیے ۔عالمگیریت کے دوبارہ توازن کی تکمیل ،عالمی اقتصادی انتظام کی اصلاحات کو فروغ ،کثیرالطرفہ تجارتی نظام کا تحفظ کیا جانا چاہیے ،وانگ ای نے بھارتی مشیر سے ملاقات کے موقع پر کہا چین اور بھارت کے تعلقات بہت اہم مرحلے میں ہیں اور اس مرحلے میں دونوں ملکوں کو در ست انتخاب ، اسٹریٹجک رابطوں کو مضبوط ، باہمی اعتماد میں اضافہ کرنا چاہیے ۔بھارتی مشیر نے کہا کچھ ٹھوس مسائل کا اثر باہمی تعلقات کی مجموعی ترقی اور طویل المدت اہداف پر نہیں پڑنا چاہیے ۔ بھارت چین کیساتھ باہمی اسٹریٹجک اعتماد میں مسلسل اضافے کیساتھ ساتھ اختلافات پر قابو اور باہمی ربط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون و تبادلوں کو فروغ ،عالمی امور میں رابطوں اور صلاح ومشورے کو مضبوط بناتے ہوئے نئی ابھرتی ہوئی منڈی اور ترقی پذیر ملکوں کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرئے گا۔ ملاقات کے بعد تینوں ملکوں نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔

مزید :

علاقائی -