31دسمبر تک فاٹا اصلاحات ورنہ دھرنا دینگے : سراج الحق کی دھمکی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے اگر حکومت نے فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام کا عمل شروع نہ کیا تو 31 دسمبر کو اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔اسلام آباد میں فاٹا لانگ مارچ سے خطاب میں انکا کہنا تھا فاٹا کے لوگ اپنے حقوق چاہتے ہیں، فاٹا کے لوگ خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد ایف سی آر کا خاتمہ چاہتے ہیں۔سراج الحق نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام کا آغاز نہ کیا تو 31 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت میں دھرنا دیا جائے گا۔ فاٹا کے حوالے سے ہونیوالے قومی اسمبلی کی جانب آنیوالے لانگ مارچ کے شرکاء کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ یہ لوگ پاکستان سے محبت اور ایف سی آر، ناانصافی اور ظلم کے نظام سے نفرت کر تے ہیں۔ قبائلی لوگ چاہتے ہیں ان کے بچے بھی تعلیم یافتہ ہوں۔قبل ازیں فاٹا اصلاحات کیلئے جماعت اسلامی کا خیبرپختون خوا سے شروع ہونے والا لانگ مارچ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کی فاٹا اصلاحات ریلی فیض آباد پہنچ گئی ہے ٗلانگ مارچ میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔میڈیا سے گفتگو میں سراج الحق نے کہا کس کے اشارے اور کس کے دباؤ پر حکومت فاٹا اصلاحات کا اپنے وعدہ پورا نہیں کر رہی ہے،قبائلی علاقے کو خیبر پختونخوا میں ضم کیاجائے، تمام جماعتوں کو ان کا ساتھ دینا چاہیے۔حکومت نے فاٹا بل پیش نہ کر کے قبائلی عوام سے بیوفائی کی ہے ٗآئین سے دفعہ 247،246 کا خاتمہ ضروری ہے ٗقبائلی عوام کے دلوں میں جگہ بنانے کیلئے اللہ نے حکومت کو ایک موقع دیا ہے لیکن حکومت امریکہ کی طرف دیکھ کر چل رہی ہے۔دوسری جانب ریلی اور دھرنے کی وجہ سے وفاقی پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے ٗڈی چوک میں اور ریڈزون کو جانیوالے راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی اور داخلی راستے بند کرنے کیلئے کنٹینر بھی منگوا لئے گئے۔
سراج الحق