سرکاری عمارتوں اور پولیس افسرون پر حملہ آوروں کا ٹرائل عام عدالت میں نہیں ہو سکتا،انسداد دہشتگردی عدالت

سرکاری عمارتوں اور پولیس افسرون پر حملہ آوروں کا ٹرائل عام عدالت میں نہیں ہو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(صباح نیوز)انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ۔ حکم نامہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شارخ ارجمند نے جاری کیا ہے۔حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی دفعات سے متعلق عمران خان کے وکیل کے دلائل ٹھوس نہیں۔ تمام ملزمان کے خلاف دہشتگردی کے الزامات کا چالان موجود ہے اور ملزمان کے بظاہر کردار پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 6کا اطلاق ہوتا ہے تاہم ملزمان کے حقیقی کردار کا تعین شہادتیں قلمبند ہونے کے بعد ہوگا۔تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آرز کے مطابق شرکا نے ایوان صدر اور وزیراعظم ہاوس پرحملہ کیا۔ سرکاری عمارتوں، پولیس افسران پر حملہ آوروں کا عام عدالت میں ٹرائل نہیں ہوسکتا۔جج شاہ رخ ارجمند نے کہاہے کہ صرف ایک ملزم کے کہنے پر مقدمہ عام عدالت نہیں بھیجا جاسکتا لہٰذا عمران خان کی دہشتگردی دفعات ختم کرنے کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔ 19دسمبر کو عمران خان کی ضمانت میں توثیق پر دلائل دیئے جائیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت