خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں 2013ء سے ابتک 2700ئے سکول قائم کئے

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں 2013ء سے ابتک 2700ئے سکول قائم کئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹاف رپورٹر)محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا کے مطابق خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں2013سے ابتک 2700نئے سکول قائم کیے گئے ہیں ،جبکہ داخلوں کی کم شرح والے725سکولوں کو طالبعلموں کے بہتر مفاد کی غرض سے دیگر سکولوں میں ضم کیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ ابتدائی اور ثانوی تعلیم نے گزشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران 1660مکتب سکولوں کو بھی پرائمری سکولوں میں ضم کیا ہے۔سکولوں کو ضم کرنے کا اقدام محکمہ تعلیم نے مکمل معائنے اور جانچ پرکھ کے بعد اٹھایاہے کیونکہ بیشتر سکولوں کو سیاسی بنیادوں پر قائم کرتے ہوئے کسی اصول و طریقہ کو مدنظر نہیں رکھا گیا بلکہ کرائے کے مکانات کے علاوہ ،زیر تعمیر اور ناکافی سہولیات والی عمارات میں بھی سکولز کھولے گئے تھے اور جہاں پہلے سے ہی موجود سکول بھی وہاں کی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی تھے،یہی وجہ ہے کہ ان سکولوں میں طالبعلموں کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔ ضم کیے گئے سکولوں میں طالبعلموں کی تعداد 40سے کم تھی ۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے مطابق خیبر پختونخوا میں ہائی سکولوں کی تعداد جو2013میں 1796 تھی وہ موجودہ وقت میں بڑھ کر2220 تک جاپہنچی ہے۔ 300نئے ہائیر سیکنڈری سکولوں کی تعمیر کے بعد صوبے میں ہائیر سیکنڈری سکولوں کی تعداد 605تک پہنچا دی گئی ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں تعلیمی معیار کی بہتری اور سرکاری سکولوں کو معیاری تعلیمی اداروں کی صف میں لانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل تھا اور اس مقصد کے حصول کے لیے گزشتہ چار سال کے دوران تمام تر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق گزشتہ دور حکومت کے دوران سکولوں کی تعمیر کے لیے کسی طریقہ کا ر کو مدنظر نہیں رکھا گیا بلکہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ اور فوائد کے لیے ایک ہی علاقے میں بلا ضرورت کئی سکولوں کی تعمیر کی گئی لیکن موجودہ حکومت نے اس ضمن میں پالیسی مرتب کی ہے جسکی رو سے کسی علاقے میں پہلے سے موجود مڈل اور ہائی سکول کے تین کلومیٹر تک کوئی اور سکول نہیں بنے گا جبکہ ڈیڑھ کلومیٹر کی حدود سے پہلے دوسرے پرائمری سکول کی تعمیر نہیں ہوسکے گی۔ خیبر پختونخوا کے سرکاری سکولوں میں سہولیات کی فراہمی ،اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے لیے صوبائی حکومت29بلین روپے خرچ کرچکی ہے۔