وزراء، ارکان اسمبلی کی مداخلت پر میپکو افسروں کے تبادلے
ملتان (سٹاف رپورٹر) پی ٹی آئی حکومت کے وزراء ارکان اسمبلی کی جانب سے میپکو افسروں کے تقرروتبادلوں کا سلسلہ عروج پر(بقیہ نمبر56صفحہ12پر )
پہنچ گیا۔ حکومت کی 110 روزہ مدت میں 2سو سے زائد افسروں کے تبادلے کئیگئے ہیں۔ان میں ایگزیکٹو انجینئرز( ایکسئین) ،سب ڈویڑنل آفیسرز ( ایس ڈی اوز) ، ڈائریکٹرز، منیجرز اور سپرٹینڈنگ انجینئرز شامل ہیں۔ مقامی میپکو کے ڈویڑنل دفاتر میں تعینات ایکزیکٹو انجینئرز( ایکسئین) سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ کینٹ ڈویڑن، سٹی ڈویڑن، ممتازآباد ڈویڑن ، شاہ رکن عالم ڈویڑن اور موسیٰ پاک ڈویڑن میں پی ٹی آئی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد سے اب تک ہر ڈویڑن میں دوسے تین مرتبہ افسر( ایکسئین ) کے تبادلے کئے جاچکے ہیں۔ پیپکو پالیسی اور میپکو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی پالیسی کے مطابق کسی بھی گریڈ 17 اور زائد گریڈ کے افسر کو دوسالہ مدت کی تکمیل سے قبل تبادلہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ لیکن میپکو اتھارٹی سیاسی دباؤ اور سیاسی سفارشوں کے باعث ایک اور دو ماہ بعد افسروں بالخصوص ایکسئین عہدہ کے افسروں کے تبادلے کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ پالیسی اور رولز کرپس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ انجینئرز برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور معاملہ پاکستان پاور انجینئر ز ایسوسی ایشن میں لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملتان کے ہر ڈویڑنل دفتر میں اس مدت میں کم ازکم 2 جبکہ زیادہ 4 مرتبہ ایکسئین تعینات کئے گئے ہیں۔