خاطر خواہ اقدامات نہ اٹھانے پرپاکستان کو بلیک لسٹ کیا،سیموئیل براؤن بیک

خاطر خواہ اقدامات نہ اٹھانے پرپاکستان کو بلیک لسٹ کیا،سیموئیل براؤن بیک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن(اظہر زمان ، خصوصی رپورٹ)امریکہ کو امید ہے پاکستان کی نئی حکومت مذہبی آزادی کی صورتحال کو بہتر بنائے گی، ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی مزہبی آزادی کیلئے امریکہ کے عمومی سفیرسیموئیل براؤن بیک نے وزیر خارجہ مائیکل پومپیو کی طرف سے دینا بھر کے مما لک میں مذہبی آزا د ی کی صورتحال کے حوالے سے انہیں مختلف کیٹگری میں شامل کرنے کے اعلان کے بعد دی گئی منگل کی شام ایک خصوصی بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کیا۔گو کہ امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان کو ’’خصوصی واچ لسٹ‘‘سے نکال کر اس کی حیثیت کو مزید نیچے گرا کر ’’انتہائی تشویشناک ‘‘صورتحال والے ممالک میں ڈال دیا تھا ۔ وہ انتہائی کیٹیگری ہے جسے ’’بلیک لسٹ‘‘بھی کہا جا سکتا ہے ۔ عمومی سفیر نے مزید بتایا پاکستان سے حال ہی میں کچھ حوصلہ افزاء آثار ملے ہیں کہ جس طرح حکومت نے توہین رسالت ؐ کے قوانین کے حوالے سے حالیہ احتجاجی مظاہروں کو ہینڈل کیا ، آسیہ بی بی کیساتھ جو کچھ ہو رہاہے ہم اس کا بڑی احتیاط کیساتھ جائزہ لے رہے ہیں۔ عموعی سفیر سے سوال کیا گیا تھا کہ مذہبی آزادی کے حوالے سے پاکستان کی حیثیت پچھلے سال کی نسبت جو گھٹا دی گئی ہے آپ کے خیال میں اس کا پاکستان پر کچھ اثر پڑے گاکیونکہ ہم نے حال میں ہی آسیہ بی بی کے مقدمے کو دیکھا ہے جسے سپریم کورٹ کے ایک حکم کے تحت رہا کردیا گیا ہے۔ عمو می سفیر براؤن بیک کاکہنا تھا پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جس کا ہم کچھ عرصے سے جائزہ لے رہے ہیں ۔ گزشتہ برس سابق وزیر خا ر جہ ٹلرسن نے پاکستان کو ’’خصوصی واچ لسٹ‘‘ میں ڈالا تھا جس کا مطلب یہ تھا اسے خبردار کیا گیا تھا کہ اگر اس نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو اسے ’’انتہائی تشویشناک ‘‘فہرست میں ڈالا جا سکتا ہے اور اب وزیر خارجہ پومپیو نے اسے اس فہرست میں ڈال دیا ہے ۔بد قسمتی سے ایسا کرنے کے بہت سے اسباب ہیں جو پاکستان میں پیش آئے ہیں جن میں توہین رسالت ؐکوحرم قرار دینے والے قوانین کا نفاذ بھی شامل ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں توہین رسالت ؐکے جرم میں جتنے افرادقید ہیں ان کی نصف تعداد پاکستان میں قید ہے جن میں آسیہ بی بی بھی شامل تھی جو حا ل ہی میں رہا کر دی گئی ہے ،آسیہ بی بی کے مقدمے کی ایک طرح سے دوبارہ سپریم کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے اس کے علاوہ پاکستانی حکو مت نے احمدیوں کو اپنے آپ کو مسلمان کہلوانے کو جرم ٹھہرا رکھا ہے اس طرح ایسے بہت اقدامات ہیں جو بہت سے لوگوں کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ،عمومی سفیر نے مزید کہا پاکستانی حکومت عام طور پر ان افرادکا احتساب کرنے میں ناکام رہتی ہے جو مذہبی اقلیتوں سے وا بستہ افراد کیخلاف مذہبی عقائد کی بنا پر تشدد اور ہلاکتوں میں ملوث پائے جاتے ہیں یہ وہ صورتحال ہے جس بنا پر پاکستان کو انتہائی تشویشناک فہرست میں شامل کیاگیا ہے۔ بدقسمتی سے اس وقت دنیا کی آبادی کا 80فیصد حصہ ایسا ہے جہاں مذہبی آزادی پر پابندیاں عائد ہیں،ایک اہم نوٹ کرنیوالی بات یہ ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک نے انسانی حقوق کے اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈکلریشن پر دستخط کر رکھے ہیں جسے منظو ر کئے ہوئے 70برس ہوگئے ہیں۔ اس چارٹر میں مذہبی آزادی بھی شامل ہے اسکے باوجود دنیا کی بیشتر آبادی وہاں رہتی ہے جہاں مذہبی آزادی پر نمایاں پابندیاں عائد ہیں ، کیا اقوام متحدہ بھی امریکہ کی طرح ان ممالک کی مذمت کرتی ہے جو خلاف ورزیاں کرتی ہیں کے سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا اقوام متحدہ میں ایسا کوئی طریقہ کار نہیں لیکن اسے ایسا طریقہ کار وضع کرنا چاہئے جیسا امریکہ نے اس سلسلے میں ا یک ایکٹ منظور کر کے وضع کر رکھا ہے۔
سیموئیل براؤن بیک

مزید :

صفحہ اول -