تیلنگانہ میں مسلمانوں نے بی جے پی کی درگت بنا دی ، ضمانتیں ضبط
لاہور(خصوصی رپورٹ) بھارتی صوبے تیلنگانہ کے ریاستی انتخابات میں مسلمانوں کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے 7 نشستیں جیتی ہیں اور تمام سیٹوں پر بی جے پی کے امیدواروں کو بھاری مارجن سے شکست دی ۔ ریاستی انتخابات میں علاقائی تیلنگانہ راشٹر سمیتھی نے کامیابی حاصل کی ہے مگر سب سے بڑے شہر حیدر آباد کی ایک نشست کے سوا تمام پر مسلمان امیدوار کامیاب ہوئے جنہوں نے مجلس اتحاد المسلمین کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا۔ تیلنگانہ اسمبلی میں جو مسلمان امیدوار کامیاب ہوئے ان میں اکبر الدین اویسی، ممتاز احمد خان، احمدپاشا قادری، جعفر حسین، احمد بن عبداللہ، معظم خان اور کوثر محی الدین شامل ہیں۔ ان تمام حلقوں میں بی جے پی کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہو گئیں اور بی جے پی کی الیکشن مہم چلانے والے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدیتیہ اور شسما سوراج اور نریندر مودی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ حیدر آباد کے چندربان علاقے سے مسلسل پانچویں مرتبہ فتح حاصل کرنیوالے اکبرالدین اویسی نے بی جے پی کے امیدوار کو 80264 ووٹوں سے شکست دی۔ اویسی نے 95 ہزار 3سو 35 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل بی جے پی کے امیدوار 15075 ووٹ حاصل کر سکے۔ مالاکپٹ حلقے سے اتحاد المسلمین کے احمد بن عبداللہ نے تلگو دیشم پارٹی کے محمد مظہر علی کو 23512ووٹوں سے شکست دی۔ احمد بن عبداللہ کو 53251 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل کو 29764 وٹو ملے۔ یہاں بی جے پی تیسرے نمبر رہی ۔ بی جے پی کے امیدوار جیتندر کو 20880 ووٹ ملے ۔ حیدر آباد کے کاررودن حلقے سے اتحاد المسلمین کے کوثر محی الدین نے بی جے پی کے امرسنگھ کو 50 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ انہیں 87 ہزار سے زائد ووٹ ملے جبکہ امرسنگھ کو 37 ہزار ووٹ ملے۔ پلی کے حلقے سے اتحاد المسلمین کے امیدوار جعفر حسین نے کانگریس کے محمد فروز خان کو شکست دی۔ جعفر حسین نے 57 ہزار 9 سو 40 ووٹ لیے جبکہ بی جے پی کے امیدوار نے یہاں سے 11 ہزار ووٹ لے کر ضمانت ضبط کرائی۔چار مینار کے حلقے سے اسدالدین اویسی کے نامزد امیدوار ممتاز احمد خان نے بی جے پی کے امیدوار اوما مہندرا کو 72586 ووٹوں اور سید احمد پاشا قادری نے 69 ہزار ووٹ لیے جبکہ بی جے پی کے امیدوار روپ راج نے صرف 11 ہزار ووٹ لئے۔ بہادر پورہ میں اتحاد المسلمین کے امیدوار معظم خان نے 96 ہزار 9 سو 39 ووٹ لئے جبکہ ان کے مدمقابل بی جے پی کے امیدوار صرف 7 ہزار ووٹ حاصل کر سکے۔ تیلنگانہ کے سب سے بڑے شہر حیدر آباد پر اویسی خاندان کی گرفت بہت مضبوط ہے۔ اویسی خاندان اس شہر سے گزشتہ 30 سال یعنی 1984ء سے جیتتا آ رہا ہے۔ پہلے یہاں صلاح الدین اویسی کی گرفت تھی اور وہ عوام میں بے انتہا مقبول تھے جبکہ اب اسد الدین اویسی کا طوطی بولتا ہے۔ حیدر آباد کے مسلمان ان کے سماجی کاموں کے باعث انہیں بہت پیار کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر الیکشن میں اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مسلم اتحاد ہی کامیاب ہوتی ہے۔ مسلمانوں کی اکثریت کے باعث حیدر آباد سے بی جے پی اور کانگریس پارٹی بھی مسلمان امیدوار ہی کھڑے کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔ اویسی خاندان یہاں پورے حیدر آباد میں پانی اور بجلی کی فراہمی کے لئے ہر وقت حاضر ہوتی ہے اور کسی بھی کام کے لئے لوگوں سے ایک پیسہ نہیں لیتی ۔ یہی نہیں اویسی خاندان اکثر غرباء کی گاہے بگاہے مدد کرتا رہتا ہے۔ جب بھی حکومت کی طرف سے مسلمان دکانداروں یا کاروباری طبقے کو کسی مسئلہ کا سامنا ہوتا ہے تو اویسی خاندان مسلمانوں کی مدد کے لئے پیش پیش ہوتا ہے۔
بی جے پی درگت