تیمرگرہ ، لوئردیر کے علاقے ولئی کنڈاؤمیں جعلی پانی بنانے کا انکشاف
تیمرگرہ ( ڈسٹر کٹ رپورٹر ) لوئر دیر کے علاقے ولئی کنڈاؤ میں جعلی پانی بنانے کا انکشاف ،مضر صحت اور زرات سے بھری بوتلیں دکانوں سے برآمد،کارخانے پر محکمہ صحت کے سینٹیشن کے اہلکاروں کا چھاپہ ،بڑی مقدار میں کارخانے سے خالی اور پانی سے بھری بوتلیں برآمد، کارخانے میں کھود ا گیا کنویں سے پانی نکال کر بوتلوں میں بھرا جاتا ہے ، جس پر کارخانے کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کیا گیا تاہم کارخانے کی مالک گرفتار نہ ہوسکا فوڈ انسپکٹر شاہد خان گزشتہ روز ولئی کنڈاؤ کے رہائشی عابد علی نے انکشاف کرتے ہوئے بتا یا کہ میں کئی ہفتوں سے منرل واٹر استعمال کررہا ہوں تاہم مجھے ٹائیفائیڈ اور یرقان لگ گیا جس پر ڈاکٹروں نے ٹیسٹ تجویز کیا اور اسی وقت مقامی دکان سے آخری بار منرل واٹر خرید ی جب اس میں دیکھا تو بوتل میں گندگی اور زرات سے بھری ہوئی ناقص پانی پایا گیا جو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا،اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر شوکت علی یوسفزئی نے انکوائری کا حکم دیا جس پر محکمہ صحت کے اہلکاروں ڈسٹرکٹ سینٹری اینڈ فوڈ انسپکٹر شاہد خان نے اپنی ٹیم اور تحصیل منڈ ہ کے انچار ج حضرت یوسف کے ہمراہ مبینہ طورپرجعلی کارخانے پر چھاپہ مارا جہاں پانی سے بھر ی اور خالی بوتلوں سمیت بوتلوں پر لگنے والی سٹیکرز برآمد کی،اس موقع پر انسپکٹر شاہد خان نے میڈیا کو بتا یا کہ انہیں مقامی شخص عابد علی کے شکایت پر ڈپٹی کمشنر سے ہدایات ملی جس پر انہوں نے ٹیم کے ہمراہ اس کارخانے پر چھاپہ مارا انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اس کارخانے کو دو دفعہ سیل کیا جا چکا ہے مگر مالک نے قانون کے خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ کھول دیا ہے انہوں نے کہا کارخانہ مکمل غیر قانونی ہے جس کے پاس پانی بنانے کا کوئی لائسنس نہیں ہے جبکہ کارخانے کے مالک دوسری برانڈ کا لیبل اپنے بوتلوں پر لگاکر مارکیٹ میں فروخت کررہا ہے فوڈ انسپکٹر شاہد خان نے بتایا کہ کارخانہ بنانے کیلئے لائسنس سمیت ان میں کام کرنے والے مزدور مکمل صاف ہو اور ان کا میڈیکل چیک اپ پہلے سے لازمی ہونا ضروری ہوتا ہے مگر اس کارخانے کے مالک نے وہ تمام قانونی تضاضوں کو مکمل پس پشت ڈالتے ہوئے لاکھو ں لوگوں کے زندگیوں سے کھیلنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ کارخانے کے مالک محمد یاسین جن کا تعلق میدان کے علاقے سے ہے کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی دوسری جانب کارخانے کے مالک کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا، ناقص اور مضر صحت پانی کے خبر نے لوئر دیر کے عوام میں تشویش کے فضاء قائم کردی ہے اور فوری طور سٹوروں میں پڑے تمام پانی کے سٹاک کے ٹیسٹ کرانے اور چیف جسٹس اف پاکستان سے اس طرح غیر قانونی پانی بنانے والے افراد کے خلاف سوموٹو نوٹس لینے کی اپیل کی ہے