دیہی سٹرکوں کی تعمیرونو بحالی کے منصوبے کی منظوری ،صوبہ بھر میں انفرسٹر کچر کی ترقی وبہتری پر کام کررہے ہیں ، محمودخان

دیہی سٹرکوں کی تعمیرونو بحالی کے منصوبے کی منظوری ،صوبہ بھر میں انفرسٹر کچر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے خوبصورت اور قابل دید علاقوں کو جانے والی سڑکوں کی توسیع کیلئے زمین کے حصول کی یقین دہانی کرائی ہے تاکہ ان علاقوں کو سیاحتی خطوط پر فروغ دیا جا سکے،صوبائی حکومت صوبہ بھر میں انفرسٹرکچر کی ترقی و بہتری پر کام کر رہی ہے، انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے صوبے کی دیہی سڑکوں کی تعمیر نو و بحالی کے منصوبے کی اصولی منظوری دی ہے اور منصوبے کا بنیادی خاکہ پراونشل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (پی ڈی ڈبلیو پی) میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جسے منظوری کے بعد مرکزی ورکنگ ڈیویلپمنٹ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) میں پیش کیا جائے گا۔وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں مختلف اجلاسوں کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب، سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات شہاب علی شاہ، ایشیائی ترقیاتی بنک کے نمائندوں و دیگر متعلقہ حکام نے اجلا س میں شرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات خیبر پختونخوا نے دیہی سڑکوں کی بحالی کا بنیادی خاکہ تیار کر لیا ہے ، صوبے کے مختلف ہائی ویز سے دیہات کو جانے والی مختلف سڑکوں کی تعمیر نو و بحالی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،اس منصوبے میں پہلے سے موجود سڑکوں کی مرمت و بحالی کو ترجیح دی جائے گی، ایشیائی ترقیاتی بنک منصوبے کی پری فیزیبلٹی اور فیزیبلٹی میں تعاون کرے گا،نئے قبائلی اضلاع کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جا رہا ہے،اجلاس کو کھیتوں سے منڈی تک رسائی کیلئے سڑکوں بشمول صوبے میں ایک ہزار کلومیٹر مختلف روڈز کی تعمیر و بحالی سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے اس منصوبے کو بلا تاخیر پی ڈی ڈبلیو پی میں پیش کرنے کی ہدایت کی تاکہ اسکی منظوری کے بعد اسے سی ڈی ڈبلیو پی میں پیش کیا جا سکے، انہوں نے دیہی سڑکوں کی بحالی کے اس اہم منصوبے پر تیز رفتار کام کرنے کی ضرورت سے اتفاق کیا اور کہا کہ اس اقدام سے دیہی علاقوں کے عوام کی سماجی و معاشی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے گی اور مقامی سطح پر تجارتی و معاشی سرگرمیوں کو تقویت ملے گی۔ علاوہ ازیں دیہات کی سطح پر کاشکاروں اور کسانوں کو منڈی تک آسان رسائی بھی میسر آئے گی۔انہوں نے روڈ کمیونیکیشن کے منصوبوں کی لاگت کا تخمینہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی، وزیر اعلیٰ نے مذکورہ بنک کے کے تعاون سے صوبے میں جاری دیگر سکیموں کے سلسلے میں ایشیائی ترقیاتی بنک کو سہولت فراہم کرنے اور مکمل تعاون کی یقین دھانی کرائی اور کہا کہ اے ڈی بی کی اس صوبے کے ساتھ طویل شراکت ہے،صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہو چکی ہے، ہم ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ منصوبوں کا تیز رفتار نفاذ چاہتے ہیں۔محمود خان نے صوبے کے مختلف حصوں میں خوبصورت علاقوں کو بھی سیاحوں کیلئے کھولنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سیاحت مستقبل قریب میں صوبائی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کرنے جا رہی ہے۔سیاحت کے فروغ سے نوجوانوں کیلئے وسیع پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، معاشی سرگرمیوں کو تسلسل ملے گاجو صوبے کی مجموعی معاشی ترقی کیلئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔
پشاور( سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ڈبلیو ایس ایس پی کی طرف سے پشاور شہر اور مضافات سے کوڑا کرکٹ اُٹھانے اور صفائی کے نظام کو مزید تیزاور بہتر کرنے کیلئے رکشہ سروس کا افتتاح کیا ہے وزیراعلیٰ نے 8 کروڑ 50 لاکھ کی مشینری اور گاڑیاں ڈبلیو ایس ایس پی کے حوالے کیں ، سالڈ ویسٹ فلیٹ میں شامل نئی مشینری میں 20 منی رکشہ ڈمپرز، 18 کنٹینرز، 4 واٹر باؤرز، 2 آرمرول ٹرک، ایک ایکسکیویٹراور 4 ٹریکٹر شاول شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت عوامی مسائل کے ازالے اور بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے اداروں کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کیلئے نئی فلیٹ پر مبنی یہ نظام تمام ڈویژنل سطح پر بھی جلد متعارف کرایا جائے گا ۔ واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن پشاور کیلئے نئی مشینری کی فراہمی کے سلسلے میں رنگ روڈ پر واقع ہینو پاک میں افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔صوبائی وزیربلدیات و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی،ایم این اے شوکت علی، ایم پی اے آصف خان، ڈسٹرکٹ ناظم ارباب عاصم، ، سیکرٹری بلدیات ظاہر شاہ اور ڈبلیو ایس ایس پی کے اعلیٰ حکام اور دیگر نے تقریب میں شرکت کی۔ افتتاح کے بعد وزیراعلیٰ نے میڈیا سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنی کاوشوں سے صوبے میں تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہنایا ہے ۔سالڈ ویسٹ منیجمینٹ میں شامل نئی فلیٹ سے پشاور شہر کی صفائی اور ستھرائی کے نظام کو بہت تقویت ملے گی اور شہر کے نکھار میں اضافہ ہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے کلین اینڈ گرین پاکستان کے وژن کے مطابق کام شروع کردیاہے۔ حکومت نے بڑی لاگت سے ڈبلیو ایس ایس پی کیلئے یہ مشینری خریدی تاکہ پشاور کے شہریوں کیلئے اس شہر کو صاف اور ستھرا کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے وہ ڈبلیو ایس ایس پی سے امید رکھتے ہیں کہ اس سہولت سے پشاور شہر اور اس کے عوام کو زیادہ سے زیادہ مستفید کرائیگی۔اور پشاور شہر کو حقیقی معنوں میں پھولوں کا شہر بنانے میں اہم کردار ادا کریگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ حکومت کی پوری کوشش ہوگی کہ وہ اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرکے اُنہیں عوامی مسائل دور کرنے اور ان کو بہترین سہولیات فراہم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں ڈبلیو ایس ایس پی کیلئے مزید30 کروڑروپے مختص کئے ہیں تاکہ ڈبلیو ایس ایس پی کو مزید اپ گریڈ کیا جائے اور اسطرح کے مزید نئی مشینری ادارے کو مہیا کی جا سکے تاکہ ان کو عوام کی خدمت میں کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔ انہوں مزید کہا کہ ڈبلیو ایس ایس پی کا دائرہ کار کو بھی مزید بڑھایا جائے گا اور یہ نظام تمام ڈویژنل سطح پر بھی جلد متعارف کرایا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے عوام نے تحریک انصاف کی حکومت پر دوبارہ اعتماد کر کے صوبے کی تاریخ کو بدل دیا لہٰذا اب حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیاکرے۔ میڈیا کے ایک سوال کے جواب پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیات کا نظام صوبے میں شامل سابق فاٹا کے نئے اضلاع میں بہت جلد متعارف کرایا جائے گا اور ان نئے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات بہت جلد کرائے جائیں گے۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیب میں ان پر کوئی کیس نہیں ہے بلکہ نیب نے اُنہیں بطور گواہ طلب کیا ہے اور وہ نیب میں ضرور جائیں گے۔ منفی پروپیگنڈے سے اجتناب کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق فاٹا کیلئے پیس اینڈ ریفارمز کمیٹی بنائی گئی ہے جبکہ اس کی نوٹیفیکیشن کی واپسی کی خبریں من گھڑت ہیں اور وہ نوٹیفیکیشن باقاعدہ بحال ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں تعلیم کے نظام کو وہ معیار دیا ہے کہ اب وزراء کے بچے بھی سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مشیر تعلیم کے بچے ایک سرکاری سکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو تبدیلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔