دستاویزات سے ثابت ہے نوازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اوقاف جائیداد نجی ملکیت میں دی،چیف جسٹس پاکستان،پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی تشکیل

دستاویزات سے ثابت ہے نوازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اوقاف جائیداد نجی ملکیت میں ...
دستاویزات سے ثابت ہے نوازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اوقاف جائیداد نجی ملکیت میں دی،چیف جسٹس پاکستان،پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی تشکیل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی تشکیل دیدی،ڈی جی نیکٹاخالق دادلک جے آئی ٹی کی سربراہی کریں گے ۔عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ دستاویزات سے ثابت ہے نوازشریف نے بطوروزیراعلیٰ اوقاف جائیدادنجی ملکیت میں دی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاکپتن اراضی کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،نوازشریف کے وکیل،محکمہ اوقاف کے حکام اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ دستاویزات سے ثابت ہے نوازشریف نے بطوروزیراعلیٰ اوقاف جائیدادنجی ملکیت میں دی،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں ان کی یادداشت ہی چلی گئی ہے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کس سے تفتیش کرائیں؟وکیل نوازشریف نے کہا کہ کسی سے بھی تفتیش کرا لی جائے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں اراضی ڈی نوٹیفائی نہیں کی،آپ جانتے ہیں یہ بات غلط ثابت ہوگئی تونتائج کیاہوں گے؟۔
عدالت نے پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی تشکیل دیدی،ڈی جی نیکٹا خالق دادلک جے آئی ٹی کی سربراہی کرینگے،عدالت نے کہا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اورآئی بی کے افسران بھی شامل ہوں گے،جے آئی ٹی کے قواعدوضوابط 27 دسمبرتک طے کئے جائیں،عدالت نے کہا کہ 27 دسمبرکوجے آئی ٹی ارکان سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر پیشی کے دوران نوازشریف نے عدالت سے کہا تھا کہ جے آئی ٹی بنانے کا میرا تجربہ اچھا نہیں اس لئے تحقیقات کسی اور سے کرا لیں۔