آبادی کنٹرول کرنے کے معاملے پرماں ہی قربانی کیوں دیتی ہے باپ کیوں نہیں؟چیف جسٹس پاکستان

آبادی کنٹرول کرنے کے معاملے پرماں ہی قربانی کیوں دیتی ہے باپ کیوں نہیں؟چیف ...
آبادی کنٹرول کرنے کے معاملے پرماں ہی قربانی کیوں دیتی ہے باپ کیوں نہیں؟چیف جسٹس پاکستان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان میں آبادی میں اضافے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ مردبھی آبادی پرکنٹرول کیلئے اقدامات کریں،ہر وقت ماں نے ہی کیوں قربانی دینی ہے ،انہوں نے کہا کہ اباجی کیوں قربانی نہیں دیتے مرد بھی علاج کرائیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سر براہی میں بنچ نے آبادی میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کی ،سیکرٹری لااینڈ جسٹس کمیشن نے عدالت کو بتایاکہ ٹاسک فورس کی سفارشات حتمی ہوگئی ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ ہرتین ماہ کے بعدہمیں رپورٹ دیں،سیکرٹری صحت نے کہا کہ فیڈرل ٹاسک فورس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مٹھی میں دیکھ کے آئیں،چھوٹے چھوٹے بلونگڑے پیداہورہے ہیں،پتانہیں وہاں انکوبیٹرزکام بھی کررہے ہیں یانہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مردبھی آبادی پرکنٹرول کیلئے اقدامات کریں،ہر وقت ماں نے ہی کیوں قربانی دینی ہے ،انہوں نے کہا کہ اباجی کیوں قربانی نہیں دیتے مرد بھی علاج کرائیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ چارہفتے میں ایکشن پلان بناکردیں،عدالت نے کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی۔۔