’ان میاں بیوی نے ہمیں کہا کہ اگر ہمارا سوٹ کیس بھی ساتھ لے جاﺅ تو ٹکٹ مفت ملے گی‘ منشیات کی سمگلنگ کا نیا طریقہ
لزبن(مانیٹرنگ ڈیسک) پرتگال میں ایک برطانوی میاں بیوی 20لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 34کروڑ 84لاکھ روپے) مالیت کی ہیروئن سمگل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، جنہوں نے منشیات سمگلنگ کا ایسا نیا طریقہ اختیار کر رکھا تھا کہ سن کر آدمی دنگ رہ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق 70سالہ راجر کلارک اور اس کی 72سالہ بیوی سوزان لوگوں کے ساتھ دوستی کرتے اور پھر انہیں بحری جہاز کے مفت سفر اور دیگر ممالک کی سیر کا لالچ دے کر منشیات سے بھرے بیگ ان کے ذریعے دیگر ممالک میں پہنچایا کرتے تھے۔ اس بار وہ خود سپین سے 9کلوگرام ہیروئن لے کر پرتگال پہنچے جہاں دارالحکومت لزبن کی بندرگاہ پر ہی انہیں رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔
ان کی گرفتاری کی خبر سننے پر پاﺅل کریوین نامی پلمبر اور اس کی بیوی پاﺅلین نے اس جوڑے کے منشیات سمگلنگ کے طریقے سے پردہ اٹھایا۔ پاﺅل نے بتایا کہ ”کچھ عرصہ قبل، جب ہم میاں بیوی سپین میں مقیم تھے، میری بیوی پاﺅلین نے راجرکلارک کے گھر میں پارٹ ٹائم صفائی کرنے کی نوکری شروع کی۔ اس کے وہاں نوکری کرنے کے چند دن میں ہی راجر کلارک اور اس کی اہلیہ ہم دونوں کے دوست بن گئے اور پھر ایک روز انہوں نے ہمیں بحری جہاز کے ذریعے مفت جزائرغرب الہند جانے اور سیاحت کرنے کی پیشکش کی۔ انہوں نے شرط یہ رکھی کہ ہمیں ان کے چار سوٹ کیس جزائرغرب الہند سے واپس سپین لانے ہوں گے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ان سوٹ کیسوں میں ملبوسات ہوں گے جو وہ سپین میں منافع پر فروخت کریں گے تاہم ہمیں ان کی اس پیشکش پر شک گزرا اور ہم نے انکار کر دیا۔ اس کے فوری بعد انہوں نے میری بیوی کو نوکری سے نکال دیا۔ آج ان کی گرفتاری کی خبر سن کر ہمیں یقین آ گیا کہ وہ واقعی ہمیں منشیات سمگلنگ میں استعمال کرنا چاہتے تھے۔ ہم خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں ورنہ آج ان کی جگہ ہم گرفتار ہو چکے ہوتے۔“میل آن لائن کے مطابق راجر کلارک اور اس کی اہلیہ کے خلاف برطانیہ اور سپین میں بھی منشیات سمگلنگ سمیت کئی مقدمات درج رہیں۔