سندھ ہائی کورٹ نے عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے سیکرٹری دفاع کو طلب کرلیا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے کی درخواست پر آئندہ سماعت پر سیکرٹری دفاع کو طلب کرلیا ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق لیاری گینگ کے سرغنہ عزیر بلوچ کی والدہ کی سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست کی سماعت ہوئی،عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کیا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کا عدالت میں کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کی کسٹڈی سے متعلق آرمی ہیڈ کوارٹرکو خط لکھا ہے، جواب نہیں ملا،عزیر بلوچ کو کہاں رکھا گیا ہے کیوں نہیں بتایا جارہا؟احکامات کے باوجود کسی فریق نے جواب جمع نہیں کرایا، عدالت نے سیکرٹری دفاع کو 2 جنوری کو ذاتی حیثیت سے طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ بتایا جائے عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں کیوں پیش نہیں کیا جارہا،گذشتہ سماعت پر آئی جی جیل خانہ جات نے جواب جمع کرایا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ 11 اپریل 2017 سے ملٹری فورس کے پاس ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم عزیر بلوچ کو میجر محمد فنین کے حوالے کیا تھا ۔ درخواست گزار رضیہ بیگم کا کہنا ہے کہ جنوری 2016 میں عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کی گئی،ملزم کے خلاف چالیس سے زائد مقدمات میں چالان پیش کردیا گیا،ملزم کو 12 اپریل 2017کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ،خدشہ ہے عزیر بلوچ کو لاپتا کردیا گیا، عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے ۔