عوامی مینڈنٹ کی تضحیک کا عمل جاری رہا تو جمہوریت پروان چڑھانے کا خواب خواب ہی رہے گا ،ٹھپے لگانے اورڈبے چرانے والوں کا بھی محاسبہ کرنا ہوگا:سردار اختر مینگل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ صاف و شفاف انتخابات کے دعوؤں کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ٹھپے لگانے اور ڈبے چرانے والوں کا بھی محاسبہ کرنا ہوگا ،عوام کو اختیار ہے کہ ہر 5 سال بعد کارکردگی کی بنیاد پر سیاسی جماعتوں کا ووٹ کے ذریعے احتساب کرے تاہم عوامی مینڈنٹ کی تضحیک کا عمل جاری رہا تو جمہوریت کو پروان چڑھانے کا خواب خواب ہی رہے گا ،آج جمہوریت کو اپاہج کیا جارہا ہے اور معاشی کرپشن اس ملک کی تباہی کا باعث بنی ہے ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ آج ملک جس تباہی کی انتہاء تک پہنچ چکا ہے اس میں بہت سے وجوہات کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے، کرپشن ہوئی ہے مگر اب اور ہورہی ہے لیکن کیا معاشی کرپشن اس ملک کی تباہی کا باعث بنی ہے؟ کیا معاشی کرپشن سے اس ملک کے عوام زبوں حالی کا شکار ہیں ؟کیا معاشی تباہی کی وجہ سے مختلف شعبوں میں ملک کا رینک دن بدن نیچے گرتا جارہا ہے ؟کبھی سیاسی کرپشن کے بارے میں ہم نے سوچا ہے ؟سیاسی کرپشن 1941ء سے چلی آرہی ہے، پولیٹیکل پارٹیاں ایک منٹ میں اپنے آپ کو بدلتی ہیں، سیاسی پارٹیوں میں مداخلت اور منتخب حکومتوں کو توڑنے والوں کا کوئی احتساب ہوا ہے؟ جو کرپشن کرتا ہے اس کو سزا ملنی چاہئے ،عوام کو اختیار ہے ہر 5 سال ووٹ کے ذریعے احتساب کرتا ہے مگر الیکشن کے مراحل کو عوام کے پاس اختیار نہیں ہے ،وہ تو قطاروں میں کھڑے ٹھپے مارتے مگر فیصلہ سپریم اتھارٹی کرتی ہے ،پارلیمنٹ عدالتیں اور ہم سپریم ہیں مگر سپریم اتھارٹی کون ہے ؟کوئی بتا سکتا ہے۔سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک دوسرے کو چور چور کہتے ہوئے ایوان کو جنگل بنا دیا ہے ،تربت میں ایک علاقہ ہے جہاں دو ووٹ کاسٹ ہوئے، جب نتیجہ آیا تو بیلٹ بکس سے 550 ووٹ نکلے، ڈبے بھرنے، چرانے اور ٹھپے لگانے والوں کا احتساب کون کرے گا؟ ۔