”وائٹ ہاوس میں ہم مونگ پھلی بھی کھاتے تو سٹاف دانے گن کر بل وصول کرتا تھا “سابق صدر اوبامہ کی اہلیہ مشال اوبامہ کا انکشاف جان کر تمام پاکستانی حکمران شرم سے پانی پانی ہو جائیں

”وائٹ ہاوس میں ہم مونگ پھلی بھی کھاتے تو سٹاف دانے گن کر بل وصول کرتا تھا ...
”وائٹ ہاوس میں ہم مونگ پھلی بھی کھاتے تو سٹاف دانے گن کر بل وصول کرتا تھا “سابق صدر اوبامہ کی اہلیہ مشال اوبامہ کا انکشاف جان کر تمام پاکستانی حکمران شرم سے پانی پانی ہو جائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق امریکی خاتون اول مشال اوبامہ نے بتا یا ہے کہ وائٹ ہاوس میں ذاتی نوعیت کے تمام اخراجات ہمیں اپنی جیب سے کرنے ہوتے تھے ،ہم اپنے مہمانوں پر آنے والے اخراجات کا بل خود دیتے تھے ،حتیٰ کہ وائٹ ہاوس کا سٹاف مونگ پھلی کے دانے بھی گن کر پیسے وصول کرتا تھا ۔
سی این این کو انٹر ویو دیتے ہوئے انہوں نے بتا یا کہ وائٹ ہاوس کے سٹاف نے ہمیں کہا کہ آپ کچھ بھی آرڈر کر کے حاصل کر سکتے ہیں لیکن میں باراک اوبامہ کو کہا کرتی تھی کہ انہیں کبھی نہ کہنا کہ تمہیں کچھ چاہیے کیو نکہ پھر ہمیں پیسے ادا کرنے پڑیں گے ۔ایک بار باراک اوبامہ نے مچھلی کھائی جو انہیں بہت مزے کی لگی لیکن جب مہینے کے آخر میںہمارے پاس بل آیاتودیکھا یہ مچھلی چین کی تھی تو باراک اوبامہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ مچھلی اتنی بھی اچھی نہیں تھی ۔مشال اوبامہ نے کہا کہ بعض امریکی سوچتے ہیں کہ وائٹ ہاوس ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے چلتا ہے لیکن ہمیں وائٹ ہاوس میں ذاتی نوعیت کی ہر چیز کے لیے بلوں کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے ،کھانے کی ہر چیز کے لیے پیسے ادا کرنے پڑتے تھے ، وائٹ ہاوس کا سٹاف مونگ پھلی کے دانے بھی گن کر پیسے وصول کرتا تھا اور مہینے کے آخر میں اس کا بھی بل آتا تھا ۔انہوں نے کہا کہ میں کوئی شکایت نہیں کررہی لیکن یہ بات بہت سے امریکی لوگوں کو سمجھ نہیں آتی ۔وائٹ ہاوس میں جو بھی لوگ ہمیں ملنے آتے تھے ان کے کھانے پینے کے اخراجات ہم خود برداشت کرنے پڑتے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاوس اپنے گھر کی طرح لگتا تھا ،کوئی بھی مکان گھر اس وقت بنتا ہے جب آپ اس میں کچھ لے کر جاتے ہیں ۔مشال اوبامہ نے کہا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا آپ کو وائٹ ہاوس یاد آتا ہے تو میں جواب دیتی ہوں کہ مجھے وائٹ ہاوس یاد نہیں آتا کیونکہ اس گھر میں ہمارے لیے جو اہم باتیں تھی وہ سب ہم اپنے ساتھ لے کر گئے اور وہ باتیں ابھی بھی ہمارے پاس ہیں جن میں خاندان ،اقدار ،دوستی شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاوس بہت خوبصورت اور تاریخی ہے ،وہاں پر رہنا عزت و احترام کی بات ہے لیکن لوگ ہی اسے ایسا عزت دار گھر بناتے ہیں جیسا وہ ہے ۔