بابر یعقوب کو نامزد کیا گیا تو آئین اور وفاق کو نقصان پہنچ سکتا ہے:اے این پی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی نے واضح طور پر موقف اختیارکرلیا ہے کہ بابر یعقوب فتح محمد کو کسی بھی صورت میں چیف الیکشن کمشنر نہیں بننے دینا چاہیے، بابر یعقوب فتح محمد 2018 کے الیکشن میں سیکریٹری الیکشن کمیشن تھے،اُن کی تقرری سے انتخابی دھاندلی کو تقویت ملے گی جبکہ متحدہ اپوزیشن عام انتخابات کے نتائج کو پہلے ہی مستردکرچکی ہے،اے این پی نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بابر یعقوب کو نامزد کیا گیا تو اس سے آئین اور وفاق کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اے این پی کے ترجمان زائد خان نے جاری بیان میں خبردار کیا کہ اگر سلیکٹڈ وزیراعظم اپنا نامزد کردہ چیف الیکشن کمشنر لانے پہ بضد رہے تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ ملک میں پھر کوئی عہدہ بھی غیر جانبدار نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ بابر یعقوب فتح محمد 2018 کے الیکشن میں سیکریٹری الیکشن کمیشن تھے،اس وقت کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی ذمہ داری بابر یعقوب پہ عائد ہوتی ہے،اس وقت ہماری اسٹیبلشمنٹ کی بہت بدنامی ہوئی تھی، جن لوگوں نے بابر یعقوب کو نامزد کیا ہے ان کو بخوبی جانتے ہیں۔ انہوں نے متنبہہ کیا کہ ان کی نامزدگی سے بہت نقصان ہوگا جس کی ذمہ داری سلیکٹڈ وزیراعظم کے ساتھ اُن پر عائد ہوگی جو پشت پناہی کررہے ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ اپوزیشن جماعتیں چیف الیکشن کمشنر کے مسئلے پر متحد و یکجا ہو کر حکمت عملی اپنائیں۔انھوں نے واضح کیا کہ اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان بکا خیل کیمپ گئے جہاں وہ اپنے بہن بھائیوں سے ملاقات کرنا چاہتے تھے،اگر وہاں جانا گناہ ہے تو ہم یہ گناہ کرتے رہیں گے۔