سانحہ پی آئی سی ، وکلا اور ڈاکٹروں میں صلح کے لیے اہم حلقے متحرک لیکن شرائط کیا ہوں گی ؟ ممکنہ تفصیلات سامنے آگئیں
لاہور (جاویداقبال)پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملہ کیس میں ڈاکٹروں اور وکلاءمیں صلح کے لیے اہم حلقے متحرک ہوگئے ہیں بار کونسلوں کے سینیئر اور بڑے ناموں نے ڈاکٹروں اور وکلا ءمیں برابری کی سطح پر صلح کے لیے رابطے شروع کر دیے صلح ہونے پر دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف درج کرائے گئے مقدمات واپس لے لئے جائیں گے اس کے لئے لاہور بار کے وکلاءڈاکٹروں سے معافی مانگیں گے باقاعدہ پریس کانفرنس کریں گے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس کے لیے سینیئر ترین وکلا نے وفاقی حکومت کے دووزراءپنجاب کے تین وزیروں سے بھی رابطے قائم کیے ہیں اس کے لیے مسلم لیگ ق مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی تحریک انصاف کے وکلا ونگ سے بھی مدد مانگی گئی ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس کے لئے آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں اہم پیشرفت ہوگی ذ رائے کا کہنا ہے کہ صلح ہونے پر پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہونے والا نقصان کا بار ایسوسی ایشنز ازالہ کریں گی۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تین اہم ترین سینئر وکلا نے صوبائی وزیر قانون سے بھی رابطہ قائم کیا اور واپس اور وکلاءکے لیے معافی اور نرم گوشہ پیدا کرنیکی درخواست کی جس پر وزیر نے انہیں کہا کہ ابھی ایسا ممکن نہیں ہے تاہم آپ ڈاکٹرز اور ان کی تنظیموں کو رام کر لیں پنجاب حکومت فی الحال کوئی مدد نہیں کر سکتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پر انہوں نے میڈیکل یونیورسٹی اور 2 میڈیکل کالجز کے پرنسپلز سے رابطہ کیا اور انہیں کہا کہ وہ ڈاکٹرز سے صلح کے لیے ان کی مدد کریں ان حضرات نے بھی سینئر وکلاءکو مشورہ دیا کہ وہ پہلے اپنے وکلا کی بیلنز کروا لیں جس کے بعد صلح کرانے میں آسانی ہو جائے گی ۔