چیف جسٹس ہائیکورٹ کی عدالت کا بائیکاٹ، وکلا نے اہم ترین قدم اٹھا لیا

چیف جسٹس ہائیکورٹ کی عدالت کا بائیکاٹ، وکلا نے اہم ترین قدم اٹھا لیا
چیف جسٹس ہائیکورٹ کی عدالت کا بائیکاٹ، وکلا نے اہم ترین قدم اٹھا لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی میٹنگ کے دوران سیکرٹری عمیر بلوچ کی لائسنس معطلی کے خلاف قرار داد منظور کر لی گئی ہے جبکہ 19 دسمبر کو توہین عدالت کیس کی سماعت تک چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کر دیا گیاہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں سیکرٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن عمیر بلوچ کے لائسنس معطلی کے معاملے پر جنرل باڈی میٹنگ ہوئی جس دوران وکلاءنے بڑی تعداد میں شرکت کی ، پاکستان بار کونسل کی قیادت بھی وہاں موجود تھی ، میٹنگ کے دوران مختلف قرار دادیں پیش کی گئیں اور منظوری کے علاوہ فیصلے بھی کیے گئے ۔
میٹنگ میں پاکستان بار کونسل نے 19 دسمبر کو توہین عدالت کیس کی سماعت کے روز ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیاہے اور یہ فیصلہ کیا گیاہے کہ 19 دسمبر کو توہین عدالت کیس کی سماعت تک چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت کا بائیکاٹ کیا جائے اور کوئی بھی وکیل مقدمے کی پیروی کیلئے پیش نہیں ہو گا ۔
جنرل باڈی کی میٹنگ کے دوران یہ قرار داد بھی منظور کی گئی ہے کہ جن وکلاءنے آج تین نئے ججز کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی ہے ان وکلاءکے لائسنس بھی ایک ماہ کیلئے معطل کر دیئے جائیں گے ۔قرار داد میں یہ بھی کہا گیاہے کہ عمیر بلوچ کے لائسنس کے معاملے پر پاکستان کے وکلاءمتحرک ہیں ، جنرل باڈی کے اجلاس میں عمیر بلوچ کے لائسنس کی معطلی کے خلاف قرار داد بھی منظور کی گئی ہے ۔
یاد رہے کہ اسلا م آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت وکلاءکو کمرہ عدالت سے زبردستی باہر نکالنے کے معاملے پر سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن عمیر بلوچ اسلام آباد ہائیکورٹ کی حد تک لائسنس معطل کر دیا تھا، عدالت نے تحریری حکم میں کہاکہ عمیر بلوچ کا آئندہ سماعت تک وکالت کا لائسنس اسلام آباد ہائیکورٹ کی حدود میں معطل رہے گا۔عدالت نے عمیر بلوچ سمیت دیگر فریقین کو 19 دسمبر کو طلب کر لیاہے۔ تحریری حکم میں کہا گیا کہ عدالتی کارروائی میں مداخلت پر کیوں نہ توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ، عدالتی کاروائی کے دوان عمیر بلوچ نے وکلاءکو زبردستی باہر نکالا ، عمیر بلو چ روسٹرم پر آئے تو ان کا رویہ پیشہ وارانہ نہیں تھا ، عمیر بلوچ نے کہا ججز کو ہڑتا ل روکنے کی بجائے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

مزید :

قومی -