امریکی سپریم کورٹ نے صدارتی انتخابات کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کر دی 

 امریکی سپریم کورٹ نے صدارتی انتخابات کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواست ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) امریکی سپریم کورٹ نے ٹیکساس سے دائر ایک آئینی درخواست کو مسترد کردیا ہے،آئینی درخواست جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل تھی میں صدارتی انتخاب میں فیصلہ کن حیثیت کی حامل چار ریاستوں میں 2020کے صدارتی الیکشن کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔اعلی ترین عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ریاست ٹیکساس کی جانب سے شکایات کا بل دا خل کرانے کیلئے اجازت کی تحریک کیلئے آئین کے آرٹیکل سوم کے تحت کوئی آئینی جواز فراہم کیا نہ ہی سماعت کیلئے کسی دوسری ریاست کے انتخابی طریقہ کار سے متعلق کوئی ایسی عدالتی بنیاد فراہم کی۔تین جملوں پر مشتمل عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ باقی تمام زیر التوا تحاریک کو قرارداد کی حیثیت سے مسترد کیاجاتا ہے۔امریکی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو وسیع حلقوں کی جانب سے ڈیموکریٹ کے امیدوار جو بائیڈن کی الیکٹورل کالج  میں متوقع جیت کو کالعدم قرار دلوانے کی ٹرمپ کی کوششوں کیلئے ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے۔امریکی ججز نے بھی پنسلوانیا کے ری پبلکنز کی اپیل مسترد کردی تھی۔بائیڈن کے ترجمان مائیک گیو ین نے ایک بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ نے جمہوری عمل پر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسکے اتحادیوں کے تازہ ترین حملوں کو فیصلہ کن انداز میں فوری طور پر مسترد کردیا ہے۔
درخواست مسترد

مزید :

صفحہ اول -