پی آئی اے کی 160 مسافروں سے بھری پرواز میں ایسا کیا ہوا کہ صرف 7 لوگ ہی باقی رہے؟

پی آئی اے کی 160 مسافروں سے بھری پرواز میں ایسا کیا ہوا کہ صرف 7 لوگ ہی باقی رہے؟
پی آئی اے کی 160 مسافروں سے بھری پرواز میں ایسا کیا ہوا کہ صرف 7 لوگ ہی باقی رہے؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز(پی آئی اے) کی اسلام آباد سے کراچی جانے والی ایک پرواز گزشتہ روز فنی خرابی کے باعث دو بار اڑان بھرنے کے بعد واپس اتار لی گئی جس کے بعد مسافروں نے اس پرواز پر سوار ہونے سے ہی انکار کر دیا۔ 
ڈیلی ڈان کے مطابق پرواز پی کے 301نے دو بار کراچی کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ سے اڑان بھری مگر دونوں بار فنی خرابی کے باعث پائلٹ اس ایئربس اے 320طیارے کو واپس موڑ کر اسلام آباد ایئرپورٹ پر اتارنے پر مجبور ہو گیا۔اس پرواز میں 140مسافر سوار تھے۔ جب دوسری بار فنی خرابی آئی اور طیارے کو واپس اسلام آباد ایئرپورٹ پر اتار گیا تو مسافروں کی اکثریت نے اس جہاز میں سوار ہونے سے انکار کر دیا۔ یہ پرواز تیسری بار شام ساڑھے پانچ بجے ایک بار پھر کراچی کے لیے روانہ ہوئی اور اب کی بار اس میں صرف 17مسافر سوار تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس پرواز کے مسافروں کی عملے کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے جس میں مسافروں اور عملے کے درمیان تلخ کلامی دکھائی گئی ہے۔ ویڈیو میں ایک مسافر کہہ رہا ہوتا ہے کہ ”خدا کا شکر ہے، ہماری جانیں بچ گئیں۔“
 مسافروں میں تحریک انصاف کے ایک صوبائی رہنماءبھی شامل تھے جنہوں نے حکومت اور پی آئی اے انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ پرواز میں سوار تمام مسافر تیسری بار جہاز میں سوار ہونے سے خوفزدہ تھے تاہم عملہ مصر تھا کہ جہاز بالکل ٹھیک ہے اور اس میں کوئی خرابی نہیں ہے۔ یہ پرواز دوپہر ساڑھے 12 بجے پہلی بار روانہ ہوئی تھی اور اس میں 160مسافر سوار تھے۔ 20مسافر دوسری بار پرواز کرتے وقت ہی سوار نہ ہوئے اور باقی 133مسافروں نے دوسری بار پرواز کرتے وقت سوار ہونے سے انکار کر دیا۔