حزب التحریر سے روابط، برطرف بریگیڈئر علی خان کی ساڑھے چار برس قید کی سزا میں رعایت کا حکم
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے حکومت اور افواج پاکستان کے خلاف لوگوں کو اکسانے اور کالعدم تنظیم حزب التحریر سے رابطوں کے مجرم برطرف بریگیڈئر علی خان کی ساڑھے چار برس کی قید کی سزا میں رعایت کا حکم دے دیا۔جسٹس عباد الرحمن لودھی اور جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی پرمشتمل دو رکنی بنچ نے سابق بریگیڈئر علی خان کی سزا میں رعایت کا فیصلہ سنایا، علی خان کی اہلیہ نے مجرم کو سزا میں چھوٹ نہ دینے سے متعلق محکمہ داخلہ پنجاب کے حکم کو عدالت عالیہ میں چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ جیل قوانین کے مطابق اچھے کردار اور رویئے پر ان کے شوہر کو سزا میں کمی کر دی جائے، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے 2012ء میں پاک فوج کے برطرف بریگیڈئر علی خان کو انسداددہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 11کی ذیلی دفعہ ایف (ii) کے تحت 6 ماہ جبکہ پاک آرمی ایکٹ کی دفعہ 31(ڈی) اور دفعہ 59کے تحت ساڑھے چار برس قید کی سزا سنائی تھی،عدالت عالیہ نے قرار دیا ہے کہ انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت سزا پانے والے قیدیوں کو رعایت نہیں دی جا تی تاہم جیل قوانین میں یہ نہیں لکھا کہ آرمی ایکٹ کے تحت سزا پانے والے مجرموں کو بھی رعایت دینے پر پابندی ہے، فیصلے میں محکمہ داخلہ پنجاب کا مجرم علی خان کو رعایت نہ دینے کا حکم کالعدم کرتے ہوئے سنٹرل جیل اڈیالہ کو حکم دیا گیا ہے کہ جیل قوانین کے مطابق مجرم علی خان کو سزا میں چھوٹ دی جائے۔