چین نے تاریخی شہر بسانے کا اعلان کردیا، اس میں کیا چیز لگائی جائے گی؟ دیکھ کر عمران خان کے بھی منہ میں پانی آجائے گا کیونکہ۔۔۔
بیجنگ(نیوز ڈیسک) گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی آلودگی نے کرہ ارض پر زندگی کی بقاء کے لئے سنگین خطرات پیدا کر دئیے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں اس خطرے کا کچھ خاص شعور نہیں پایا جاتا لیکن دوسری جانب ہمسایہ ملک چین کو دیکھ لیجئے جہاں ایسے شہر بسائے جا رہے ہیں جو دیکھنے میں ہرے بھرے جنگل کا منظر پیش کریں گے۔
چین کے پہلے ’جنگلی شہر‘ کا منصوبہ تیار ہے اور اس کی تعمیر کا آغاز ہونے کو ہے۔یہ دنیا کا پہلا ایسا جدید شہر ہو گا جس کی تمام عمارتیں پودوں اور درختوں سے ڈھکی ہوئی ہوں گی۔ اس شہر کا نام ’لیو زو فوریسٹ سٹی‘ ہے اور اگلے چند سالوں میں اس کی تعمیر مکمل ہو جائے گی۔ ابتدائی طور پر 30ہزار افراد اس شہر میں آباد کئے جائیں گے۔
میل آن لائن کے مطابق اس شہر میں دفاتر، گھر، ہوٹل، ہسپتال، سکول، غرضیکہ ہر عمارت درختوں اور پودوں سے ڈھکی ہوئی ہوگی۔ ایک اندازے کے مطابق اس شہر کی عمارتوں پر 40ہزار درخت اور 10لاکھ سے زائد پودے اگائے جائیں گے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ درخت اور پودے کم از کم 10 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کریں گے اور فضا میں موجود 57 ٹن سے زائد آلودگی کا ہر سال خاتمہ کرتے ہوئے 900 ٹن سے زائد آکسیجن پیدا کریں گے۔
نیا شہر لیوزو پہاڑی سلسلے کے شمال میں گوانگ شی صوبے میں آباد کیا جارہا ہے اور اس کا پھیلاؤ 175 ہیکٹر پر ہوگا۔ اس شہر کی عمارتوں میں ائیرکنڈیشننگ کا انتظام بھی جیوتھرمل توانائی کے ذریعے کیا جائے گا جبکہ چھتوں پر سولر پینل بھی ہوں گے جو صاف ستھری بجلی مہیا کریں گے۔
جنگل سے ڈھکے شہر کی تعمیر کا آغاز 2020ء میں ہوجائے گا۔ اسے تعمیر کرنے والی کمپنی لیوزو میونسپلٹی اربن پلاننگ نے دلچسپ و عجیب شہر کا نقشہ اور کچھ تخیلاتی تصاویر جاری کی ہیں جنہیں دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کیسا عجوبہ ہو گا۔ عمارتوں کے اندر بسنے والوں کے لئے تو یہ جدید دور کا ایک پرآسائش شہر ہو گا لیکن باہر سے دیکھنے پر یہ صرف ایک گھنا جنگل ہی نظر آئے گا۔