ایم کیوایم پاکستان کا فاروق ستار کو قومی اسمبلی میں پالیمانی لیڈر کے عہدے سے بھی ہٹانے کا فیصلہ

ایم کیوایم پاکستان کا فاروق ستار کو قومی اسمبلی میں پالیمانی لیڈر کے عہدے سے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی؍اسلام آباد(آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان نے ڈاکٹر فاروق ستار کو رابطہ کمیٹی کے کنوینرسے برطرف کرنے کے بعد ان کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرکے عہدے سے بھی ہٹانے کا فیصلہ کرلیا، رابطہ کمیٹی نے خالد مقبول صدیقی کوقومی اسمبلی میں نیا پارلیمانی لیڈر بنا لیا۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کو ٹکٹ کے اجراء پر ہونے والے اختلافات پر ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر شپ سے ہٹا دیا تھا جس کے بعد رابطہ کمیٹی نے ڈاکٹر فاروق ستار کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی نے خالد مقبول صدیقی کو پارلیمینٹ میں نیا پارلیمانی لیڈر نامزد کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی آج سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کر کے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے حوالے سے انہیں آگاہ کریں گے۔دوسری جانب نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ فاروق ستار پارٹی کے سربراہ نہیں رہے اس لیے ان کے بلائے جانے والے ورکرز اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ فروغ نسیم نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی نے الیکشن کمیشن میں قرار داد جمع کرادی جس میں بتایا گیا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے پارٹی قانون کے مطابق فاروق ستار کو سبکدوش کیا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب کسی کے پاس عہدہ ہوگا تو وہ اختیارات استعمال کرے گا، جب فاروق ستار کے پاس کوئی عہدہ ہی نہیں تو وہ کس طرح کسی کی رکنیت ختم کرسکتے ہیں اور پارٹی آئین کے تحت نئے سربراہ خالد مقبول صدیقی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ فاروق ستار پاگل پن نہ کریں اور ایک شخص کی وجہ سے پارٹی کو خراب نہ کریں، آئین و قانون کے مطابق کام کریں۔پارٹی انتخابات سے متعلق سوال پر فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے انتخابات نہیں ہوں گے، اگر وہ ایم کیو ایم کا 'لوگو' غیرقانونی استعمال کریں گے تو بحالت مجبوری قانونی چارہ جوئی کریں گے۔دوسری جانب الیکشن کمشنرسندھ اور سینیٹ انتخابات کیلیے ریٹرننگ آفیسر یوسف خٹک نے کہا کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے ٹکٹ کا اختیار خالد مقبول کو دیا ہے، اب کس نے کس کو ہٹایا یا مقرر کیا، تو یہ ان کا کام ہے لیکن ایم کیو ایم کے تمام امیدوارخالد مقبول کے دستخط پر آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کا جھگڑا ان کا اندرونی معاملہ ہے وہ خود جانیں۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

اسلام آباد/کراچی (آن لائن ،آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہاہے کہ ایم کیوایم میں مائنس ٹو فارمولے پرعمل ہورہا ہے۔ میرے ساتھ25 ارکان سندھ اسمبلی جبکہ بہادرآباد والوں کے ساتھ12 ارکان ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ مائنس ون کو بھی کارکنوں نے بڑی مشکل سے قبول کیا تھا، نام نہاد رابطہ کمیٹی کسی کے ہاتھوں میں استعمال ہورہی ہے۔فاروق ستار نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ یہ سابق صدر پرویز مشرف کا فارمولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فروغ نسیم جو رابطہ کمیٹی کو تجاویز دے رہیں ہیں برائے مہربانی وہ بند کریں اور قوم کو مزید تقسیم ہونے سے بچائیں۔دوسری جانب فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے ہٹا کر رابطہ کمیٹی کی حمایت سے پارٹی کے کنوینر بننے والے خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ فاروق ستار پارٹی کے کارکن ہے، وہ دوبارہ آئیں گے تو شائد دوبارہ پارٹی سربراہ بن جائیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کئی بارفاروق بھائی سے کامران ٹیسوری سے متعلق پوچھا تھا، ان سے پوچھا کہ آخر کامران ٹیسوری کو لینے کی کیا مجبوری ہے؟انہوں نے کہا کہ فاروق ستار سے کہا کہ ٹکٹ جس کودینا ہے دے دیں مگرپارٹی کواس طرح نہ چلائیں۔فاروق ستار کی جانب سے انٹراپارٹی الیکشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 17 فروری کو ہونے والا اجلاس ایم کیو ایم کا نہیں۔قبل ازیں کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے نو منتخب کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے انتخابی سیاست سے پیسے اور وسائل کو مائنس کر دیا ہے۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ آج کے حالات میں ایم کیو ایم کو کسی بھی تنازع میں الجھنا چاہیے۔
فاروق ستار/مقبول صدیقی

مزید :

صفحہ اول -