خواتین یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر نہ ہونے سے تعلیمی عمل تباہی کی طرف گامزن
ملتان(جنرل رپورٹر)خواتین یونیورسٹی ملتان میں مستقل وائس چانسلر نہ ہونے اور اساتذہ و افسران کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے تعلیمی عمل تباہی کی طرف گامزن ہے۔یہاں پر کام کرنے والا(بقیہ نمبر44صفحہ7پر )
ڈیپوٹیشن سٹاف بالخصوص ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والی خواتین اساتذہ نے اپنا ٹائم ٹیبل خود تشکیل دے کر یونیورسٹی پالیسیوں کی دھجیاں بکھیر دی ہیں جس سے یونیورسٹی کا حلیہ بگڑ کر رہ گیا ہے۔یونیورسٹی کی ڈیپو ٹیشن اساتذہ ہی نہیںیونیورسٹی کی اپنی اساتذہ بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے ہیں۔یونیورسٹی کا کام ریسرچ ہوتا ہے مگر یہاں طالبات کو ریسرچ سرگرمیوں سے دور رکھا جاتا ہے ۔یونیورسٹی کی ٹائمنگ ساڑھے چار بجے شام تک ہے مگر اساتذہ و ریگولر سٹاف دو بجے سے تین بجے کے دوران یونیورسٹی سے غائب ہونا شروع کر دیتا ہے اور تین بجے ہی خواتین یونیورسٹی خالی ہو جاتی ہے یہ عمل خواتین یونیورسٹی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔واضح رہے کہ خواتین یونیورسٹی کا ڈیپوٹیشن سٹاف وہ ہے جو یونیورسٹی کے قیام سے پہلے گو رنمنٹ گرلز پوسٹ گریجو ایٹ کالج کچچہری روڈ ملتان کا تھا اور خواتین یونیورسٹی کے قیام کے وقت اس کالج کی اساتذہ اور سٹاف کو ڈیپوٹیشن پر رکھ لیا گیااور ذرائع کے مطابق یہ ڈیپوٹیشن اساتذہ اس وقت سے یونیورسٹی کے لئے درد سر بنے ہوئے ہیں