بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں طالبہ سے بدفعلی، متعلقہ پولیس افسر ڈی ایس پی دراصل کون نکلا؟ تہلکہ خیز انکشاف منظرعام پر

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں طالبہ سے بدفعلی، متعلقہ پولیس افسر ڈی ایس پی ...
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں طالبہ سے بدفعلی، متعلقہ پولیس افسر ڈی ایس پی دراصل کون نکلا؟ تہلکہ خیز انکشاف منظرعام پر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان(ویب ڈیسک)زکریا یونیورسٹی کے سرائیکی ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ مرجان زیادتی کیس پر صدر سرکل کا ڈی ایس پی ملک تنویر براہ راست اثر انداز ہونے لگا ملک تنویر کے زیر انتظام تھانہ الپہ اور تھانہ بی زیڈ ہیں جبکہ ملک تنویر اسی یونیورسٹی میں ایم ایس سی کرمنالوجی کررہا ہے اور اس کا تھیسز وہی پروفیسر مقرب اکبر ازخود تحریر اور سپروائز کررہا ہے جو یونیورسٹی کے ریذیڈنٹ آفیسر کا چارج ہونے کے ناطے اس کیس میں براہ راست رابطے میں ہیں اور یونیورسٹی کی نمائندگی کررہے ہیں ۔

مقرب اکبر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ وائس چانسلر کے انتہائی قریبی ہیںاور ان کا سگا بھائی اسی یونیورسٹی میں طلبہ تنظیم کا سربراہ رہا ہے اور اس نے مقرب اکبر کی نگرانی میں اسی یونیورسٹی میں راجپوت سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نام سے ایک بہت بڑا پریشر گروپ بنایا تھا مصدق اکبر نامی اس نوجوان نے یونیورسٹی میں غنڈہ گردی کی انتہا کررکھی تھی اور انتہائی باوثواق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مرکزی ملزم علی رضا قریشی کے موبائل سے جو ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئی ہیں اور پروفیسر اجمل مہار کے گھر سے جو فحش ویڈیوزپر مشتمل مواد غائب کیا گیا ہے اس کی تمام ذمہ داری ملک تنویر پر عائد ہوتی ہے۔

روزنامہ خبریں کے مطابق یہ امر انتہائی توجہ طلب ہے کہ پروفیسر مقرب اکبر کا تعلق شعبہ پولیٹیکل سائنس سے ہے جبکہ ان کی پی ایچ ڈی انٹرنیشنل لاءمیں ہے جبکہ وہ ڈی ایس پی ملک تنویر کو کرمنالوجی کا تھیسز کرارہے ہیں جس کا انٹرنیشنل لاءسے دور کا بھی تعلق نہیں ہیں یونیورسٹی میں قدم قدم پر اسی قسم کا اندھیر مچا ہوا ہے۔