’اگر کوئی باغی خاتون نظر آئے تو اس کی شرمگاہ پر۔۔۔‘ فلپائن کے صدر نے اپنی فوج کو ایسا شرمناک ترین حکم دے دیا کہ دنیا بھر میں ہنگامہ برپاہوگیا
منیلا(نیوز ڈیسک) فلپائن کے صدر راڈریگو ڈوٹرٹے اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے پہلے بھی کئی بار ہنگامہ کھڑا کر چکے ہیں لیکن اب کی بار تو وہ اتنی شرمناک بات کہہ گئے ہیں کہ کسی سربراہ مملکت سے ایسی بات کی توقع ہرگز نہیں کی جا سکتی۔ بہتر سالہ فلپائنی صدر نے گزشتہ ہفتے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے فوجیوں سے کہا کہ وہ باغی خواتین کو ہلاک کر نے کی بجائے ان کی شرم گاہ پر گولی ماریں تا کہ وہ زندہ تو رہیں لیکن کسی کام کی نہ رہیں۔
میل آن لائن کے مطابق ڈوٹرٹے نے یہ بیان حکومت کی مخالفت کرنے والی خواتین کمیونسٹ باغیوں کے بارے میں دیا، جس پر انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ سمیت متعدد ملکی و بین الاقوامی اداروں کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایاجارہاہے۔ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر ڈوٹرٹے کے یہ الفاظ خواتین کے لئے ان کے تحقیر آمیز بیانات میں تازہ ترین اضافہ ہیں۔ انسانی حقوق کارکن کارلوس کونڈے کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بیانات جنگ کے دوران خواتین کے خلاف جنسی اقدامات کی راہ ہموار کرتے ہیں، جو کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق جرم ہے۔
گزشتہ سال مئی میں بھی صدر ڈوٹرٹے کو اس وقت شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جنگ کے دوران خواتین کی عصمت دری کرسکتے ہیں۔ انہوں نے فوجیوں کو یقین دہانی کروائی تھی کہ خواتین کی عصمت دری کرنے پر ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو گی۔