حکومت ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں،حنیف مروت
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے جنرل سیکرٹری محمد حنیف خان مروت نے کہا ہے کہ سیکرٹری مواصلات کا ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال اور اس کے بعد مذاکرات میں شامل نہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ وہ ٹرانسپورٹ برادری کے مسائل حل کرنے میں مخلص نہیں ہیں۔گورنر سندھ نے ٹرانسپورٹر زسے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں کیے۔مسائل کے حل کے لیے گورنر سندھ کی جانب سے بنائی گئی تمام کمیٹیاں تحلیل نہ کی گئیں تو ہم شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ملک شہزاد اعوان کو ٹرانسپورٹ برادری کے نااہل نمائندوں نے یرغمال بنالیا ہے وہ ہمارے مسائل حل کرانے میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکتے ہیں۔بدھ کو جاری بیان میں حنیف خان مروت نے کہا کہ ایکسل لوڈ کا مسئلہ با آسانی مذاکرات سے حل ہو سکتا تھا،لیکن مفاد پرست نمائندوں کی جانب سے اس حوالے سے بلاجواز ہڑتال کی گئی۔ٹرانسپورٹرز کی نمائندگی کرنے والی ٹیم نے 10ویلر اور 22ویلر مالکان کو دھوکہ دیا ہے۔ ہڑتال کے دوران مذاکرات میں گورنر سندھ نے 10ویلر گاڑی کو 35ٹن وزن دلانے کا وعدہ کیا تھا۔گورنر سندھ نے ٹرانسپورٹر زسے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں کیے۔ہڑتال کے دوران تمام گاڑیوں ماسوائے 10ویلر گاڑی ایکسل لوڈ لمٹ میں 15فیصد کو بغیر جرمانہ کے مستقل طور پر اجازت دینے کا فیصلہ ہوا تھا، جسے اب دھوکہ دہی سے صرف دو ماہ کے لیے کر دیا گیا ہے۔ یہ ٹرانسپورٹ برادری سے صریحًا فراڈ کیا گیا ہے جس میں تمام ٹرانسپورٹر نمائندگان شامل ہیں۔گورنر سندھ کے ساتھ آخری میٹنگ میں پہلے سے طے شدہ حکومتی فیصلوں کا اعلان کیا گیا۔ ٹرانسپورٹ برادری کے نمائندوں میں اتنی بھی جرات نہیں تھی کہ وہ ہڑتال کے دوران طے کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کرتے۔مذاکرات میں جُرمانوں میں حالیہ اضافے کو بھی مستقل طور پر ختم نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان کو ٹرانسپورٹ برادری کے نا اہل اور مفاد پرست نمائندوں نے دورانِ ہڑتال یرغمال بنائے رکھا۔وہ نہ تو حکومت کا دفاع کر سکے اور نہ ہی ٹرانسپورٹ برادری کو ان کے حقوق دلوا سکے۔گورنر سندھ کی جانب سے بنائی گئیں تمام کمیٹیوں کو فوراٌ تحلیل کر دینا چاہیے، ورنہ ہم شدید احتجاج کریں گے کیونکہ یہ ٹرانسپورٹرزرہنما حکومت کے ساتھ مذاکرا ت کے ذریعے اپنے حقوق حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آ ج ٹرانسپورٹ برادری کے لیے اہم دن نہیں بلکہ رونے کا مقام ہے۔ گورنر سندھ 10ویلر اور 22 ویلر مالکان سے وعدہ کر کے مُکر گئے۔ اُنہیں وفاقی حکومت نے سوچی سمجھی سازش کے تحت استعمال کیا۔حنیف خان مروت نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس مسئلے پر انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ہڑتال کے دوران اور ہڑتال کے بعد سیکرٹری مواصلات کامذاکرات میں شامل نہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ وہ ٹرانسپورٹ برادری کے مسائل حل کرنے میں مخلص نہیں ہیں۔