صوبے کو سالانہ اربوں روپے بچت ہوگی، حمایت اللہ خان
پشاور(سٹاف رپورٹر)صوبائی حکومت توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے پن بجلی کے متعدد منصوبوں پرکام کررہی ہے جن کی تکمیل سے 800میگاواٹ بجلی پیداہونے کے ساتھ ساتھ صوبے کو سالانہ اربوں روپے کی آمدن ہوگی۔ان خیالات کا اظہار مشیرتوانائی حمایت اللہ خان نے صوبے میں توانائی کے جاری منصوبوں پرکام کی رفتارکے سلسلے میں منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رواں سال 63میگاواٹ پن بجلی کے تین منصوبے مکمل کرلئے جائیں گے۔ 8ہزارسکولوں،187بنیادی مراکز صحت، 4 ہزار 3 سو مساجد کو شمسی توانائی کے نظام پربھی منتقلی کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے،سرکاری دفاترکوبلاتعطل بجلی فراہمی کے لئے سول سیکرٹریٹ،وزیراعلیٰ ہاؤس اورسیکرٹریٹ کو شمسی توانائی پرمنتقلی کے جاری منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔ان منصوبوں سے ایک طرف سستی بجلی پیداہوگی بلکہ اضافی بجلی نیشنل گرڈ کے ذریعے فروخت کی جائے گی جوکہ آمدن کا ذریعہ ثابت ہونگے۔ضم شدہ اضلاع میں 13سولرمنی گرڈ سٹیشن تعمیر کئے جارہے ہیں،صنعتی شعبے کوسستی بجلی کی فراہمی کیلئے ویلنگ ماڈل کے ذریعے بجلی کی فراہمی کانظام شروع کرنے کے لئے منصوبہ آخری مراحل میں ہے، بجلی کی نعمت سے محروم صوبے کے 12اضلاع کے پسماندہ علاقوں میں 294چھوٹے بجلی گھر (منی مائیکروہائیڈل سٹیشنز)مکمل کرلئے گئے ہیں جن میں بیشترمقامی کمیونٹی کے حوالے کئے گئے ہیں۔جلاس میں سیکرٹری توانائی زبیر خان،ایڈیشنل سیکرٹری ظفرالاسلام اورچیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان سمیت متعلقہ منصوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرزنے شرکت کی۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے پیڈوچیف انجینئرنعیم خان نے بتایاکہ رواں سال پن بجلی کے تین منصوبے جن میں کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ 40.8میگاواٹ،کروڑہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ 11.8میگاواٹ اورجبوڑی ہائیڈروپاورپراجیکٹ 10.2میگاواٹ منصوبے مکمل ہوکربجلی کی پیداوارشروع کردینگے۔اسی طرح رواں سال صوبے کے سب سے بڑے بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 300 میگاواٹ پر بھی تعمیراتی کام شروع ہوجائیگا۔اجلاس میں کوٹو اورلاوی پن بجلی منصوبوں پرکام کرنے والی چائنیز ٹیم کی کروناوائرس کے خطرہ کے پیش نظرچین واپسی پربھی تفصیلی غوروخوض ہوااورامیدظاہرکی گئی کہ حالات بہترہونے پر مذکورہ منصوبوں پر کام مقررہ وقت میں مکمل کرلیا جائیگا،اجلاس کے دوران مشیرتوانائی نے ضلع دیر میں منی مائیکروہائیڈل سٹیشنزپرکام کی سست رفتاری پر تشویش کا اظہارکیا اورذمہ داراین جی اوزکے خلاف ایکشن لینے کی ہدایات جاری کیں۔مشیرتوانائی نے شمسی توانائی منصوبوں پر بھی کام مزید تیزکرنے پر زوردیااورمتعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرکوتفصیلی وضاحت پیش کرنے کی ہدایات دیں۔اجلاس میں مشیرتوانائی نے توانائی منصوبوں پر کام کی رفتارپر اطمینان کا اظہارکیا اورافسران پرزوردیا کہ توانائی منصوبوں پر کسی بھی طرح کی تاخیرناقابل برداشت ہے اس لئے کام میں مزیدتیزی لائی جائے۔
حمایت اللہ خان