”گندم کے معاملے پر جو فیصلے کئے گئے ٹھیک ثابت نہیں ہوئے اور۔۔“ اسد عمر نے اعتراف کر لیا

”گندم کے معاملے پر جو فیصلے کئے گئے ٹھیک ثابت نہیں ہوئے اور۔۔“ اسد عمر نے ...
”گندم کے معاملے پر جو فیصلے کئے گئے ٹھیک ثابت نہیں ہوئے اور۔۔“ اسد عمر نے اعتراف کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ویب ڈیسک) رہنما تحریک انصاف اور وفاقی وزیر برائے پلاننگ اسد عمر نے کہا ہے گندم کے معاملے پر جو فیصلے کئے گئے وہ سارے ٹھیک ثابت نہیں ہوئے، ای سی سی کے فیصلوں کی میں سو فیصد ذمہ داری لیتا ہوں ، میں 13 گھنٹے کام کرتا ہوں مزید کتنے وزیر کرتے ہیں ہر ایک کا اپنا کام کرنے کا انداز اور طریقہ ہوتا ہے۔
چینی کی ایکسپورٹ کو سبسڈی دیکر ہم نے سپورٹ کیا ، اب یہ الگ بات ہے کہ بڑے عرصے کے بعد وفاقی حکومت نے سبسڈی نہیں دی ہے ایکسپورٹ کو جبکہ صوبوں نے دی اس سے پچھلے سال صوبوں نے بھی دی تھی اور وفاق نے بھی دی تھی ،میرے خیال میں سبسڈی کا نہیں ایکسپورٹ کرنے کا کیس بنتا تھا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ گندم باہر بھیجنے کا جس وقت فیصلہ کیا گیا اس وقت وفاق اور صوبے تمام ہی مسائل میں تھے اور ایک بڑا مسئلہ یہ تھا کہ گندم ذخیرہ کرنے کے مسائل کا سامنا تھا جبکہ فنانشل اضافہ بے تحاشہ تھا کیونکہ اسٹاک اتنا زیادہ تھا جن کو ہولڈ کیا ہوا تھا ان اسٹاک کو کم کرنے کے لئے گندم باہر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اپریل تک اس حوالے سے کوئی ایشو بھی نہیں تھا مسئلہ اسٹارٹ ہوتا ہے جو آخری دو سے تین ہفتے تھے اس کے اندر گندم کی فصل موسم خرابی کی وجہ سے شارٹ ہوگئی۔ کہاں 27 ملین ٹن تھی اور کہاں ایک دم سے ساڑھے چوبیس ملین ٹن رہ گئی یعنی دو سے ڈھائی ملین ٹن کی شارٹ فال ہوگئی۔
اس حوالے سے جو فیصلے ہوئے اس پر یقینی طور پر دو رائے ہوسکتی ہے کہ شاید جلدی فیصلے ہونے چاہئے تھے۔ گندم کے معاملے میں جو فیصلے کئے گئے ان فیصلوں میں سارے فیصلے درست ثابت نہیں ہوئے اس کی وجہ بدانتظامی بھی ہوسکتی ہے میں کلیئر اس لئے نہیں کہہ سکتا کہ میں اس وقت کابینہ کے اندر نہیں تھا اس لئے ان فیصلوں کے اندر بھی نہیں بیٹھا۔
اس حوالے سے ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی ہے تفصیلی رپورٹ سامنے آنے پر ہم واضح طور پر کہہ سکیں گے کہ کون ذمہ دار ہے۔ میرے وقت میں ای سی سی سے گندم کے حوالے سے جو سفارش آئی میں اس سے مکمل طو رپر مطمئن تھا اور آج بھی میں مڑ کے دیکھتا ہوں تو مجھے ان فیصلوں کی سفارش درست نظر آتی ہے۔