’خود ہی جج اور جلاد بننے کا رجحان ناقابل قبول ،سانحہ تلمبہ میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا ‘طاہر اشرفی کا دوٹوک اعلان

خانیوال(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کےمعاون خصوصی اورپاکستان علماءکونسل کےچیئرمین علامہ طاہرمحمود اشرفی نےکہاہےکہ سانحہ تلمبہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،خود ہی جج اور جلاد بننے کے رجحان کو مل کر ختم کرنا ہوگا، ذہنی معذور کو پتھر مار کر قتل کرنے والے نبی کریم ﷺ کو کیا جواب دیں گے؟وزیر اعظم عمران خان نے واقعہ کے ذمہ داران کو سخت سزا دلوانی کی ہدایت کی ہے۔
خانیوال آمداورممبران امن کمیٹی سے ملاقات کے بعد ڈپٹی کمشنر سلمان خان،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) سید ندیم عباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئےعلامہ طاہرمحموداشرفی کا کہناتھاکہ جس نےایک انسان کا قتل کیا اُس نے پوری انسانیت کا قتل کیا،بے گناہوں کا قتل عام کرنے والےہم میں سےنہیں ہیں،سانحہ تلمبہ بربریت ،وحشت اور درندگی کا شاخسانہ ہے،اس طرح کے واقعات ملک دشمنوں کو تقویت دیتے ہیں ،ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والا مشتاق فاتر العقل شخص تھا،سانحہ میں ملوث افراد نے اسلام،قرآن اور پاکستان دشمنی کرتے ہوئے دین کا تشخص بگاڑا ہے ،نبی کریم ﷺ کا سچا عاشق وہی ہے جو آپﷺ کے ارشادات پر عمل کرے ،کسی کوبھی کس طرح حق دیاجاسکتاہےکہ پتھر مارکر ذہنی معذور کو قتل کردیا جائے؟دنیا آج ہمارے دین اور ملک پر انگلیاں اٹھارہی ہے، دیگر اسلامی ممالک میں تو ایسا نہیں ہو رہا، صرف پاکستان میں ایسا کیوں ہو رہا ہے؟سب اتحاد کا مظاہرہ کرکے دشمن کے عزائم خاک میں ملائیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ شب تلمبہ میں ہونے والے افسوسناک واقعہ کے بعد وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب ساری صورتحال کو خود مانیٹر کررہے ہیں،پولیس نے 300 سے زائد افراد پر مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ اب تک 62 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا،واقعہ کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،مشتعل ہجوم نے جو کچھ کیا وہ نا قابل معافی اور نا قابل قبول ہے،یہ پاکستان ایک آئین اور قانون کے تحت چلتا ہے،اگر کوئی جرم کرتا بھی ہےتو ادارے اور قانون موجود ہے،یہ جو کلچر ہے کہ خود ہی جج ،خود ہی مدعی اور خود ہی جلاد والا سلسلہ نہیں چل سکتا ،کسی بھی ریاست میں ایسا نہیں چل سکتا ۔