میو ہسپتال میں غیر معیاری سٹنٹوں کے استعمال کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل
لاہور(جنرل رپورٹر)محکمہ صحت نے میو ہسپتال میں انجیو پلاسٹی کیلئے استعمال کیے جانیوالے غیر معیاری سٹنٹوں اور بعض پرائیویٹ کمپنیوں کی طرف سے دل وارڈ میں کھلے عام سٹنٹوں کی خرید و فروخت کا نوٹس لے لیا ہے اور اس پر تحقیقات کیلئے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔انکوائری کمیٹی کا سربراہ فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر انجم جلال کو مقرر کیا گیا ہے جب کہ دیگر ممبران میں علامہ اقبال میڈیکل کالج کے امراض قلب کے سربراہ پروفیسرڈاکٹر زبیر اکرم اور ڈاکٹر محسن محمود سرور ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل شامل ہیں جنہوں نے اس حوالے انکوائری شروع کردی ہے اور انکوائری کمیٹی تین یوم میں اپنی رپورٹ شعبہ صحت کے حوالے کرے گی ۔ دریں اثناء ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے دن بھر میو ہسپتال کے شعبہ کارڈیالوجی اور سٹوروں کا ریکارڈ بھی چیک کیا ۔ایف آئی اے کی ٹیم نے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ثاقب شفیق شیخ اور اس کی ٹیم کے بھی بیانات ریکارڈ کیے اور کمپنیوں کے مالکان کو بھی ہسپتال میں طلب کر کے ریکارڈ حاصل کیا،ایف آئی اے کی ٹیم نے ایم ایس سے بھی وضاحت طلب کی کہ بتائیں کہ پرائیویٹ کمپنیوں کے نمائندے کس طرح کھلے عام سٹنٹ فروخت کر رہے تھے۔یاد رہے کہ اس ضمن میں ایف آئی نے میو ہسپتال میں دل میں ڈالے جانے والے سٹنٹ کی فراڈ کے ذریعے فروخت کے حوالے سے ایک ڈاکٹر سمیت سات افراد کوحراست میں لے لیا گیا ہے ،حراست میں لیے جانے والوں میں سٹنٹ اور بیلون سمیت امراض قلب کا دیگر سازو سامان فراہم کرنیو الی چار کمپنیوں کے نمائندے اور کارڈیالوجی وارڈ کے ملازمین بھی شامل ہیں۔