پشاور میں الیکٹرونکس مصنوعات اقساط پر دینے کی آڑ میں سودکاکاروبار جاری
پشاور(سٹی رپورٹر)صوبائی دارالحکومت پشاور میں الیکٹرونکس مصنوعات اقساط پر دینے کی آڑ میں سودکاکاروبار جاری ہے الیکٹرونکس مصنوعات ، موٹر سائیکلیں ، جنریٹرز، موبائل وغیرہ اقساط پر دینے کی آڑ میں سود کا کارروبار عروج پر ہے ، 40ہزار روپے کا موٹر سائیکل قسطوں میں 65ہزار روپے میں فروخت کر کے25 ہزار روپے اضافی سود وصول کیا جا رہا ہے۔ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں پشاور شہر کے رہائشیوں نے بتایا کہ شہر و گردونواح میں الیکٹرونکس مصنوعات ایل سی ڈیز، ایل ای ڈیز، فریج، اے سی، پنکھے ، موٹر سائیکلیں ، جنریٹرز ، موبائلز وغیرہ قسطوں پر فروخت کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ اسطرح موٹر سائیکلوں کی خریدوفروخت کی آڑ میں شہریوں کو کنگال کرکے جمع پونجی لوٹ رہے ہیں شہریوں نے بتایا کہ سود کا دھندہ کرنے پر پابندی عائد ہونے کے باوجود بااثر افراد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر دیدہ دلیری کے ساتھ سودی کارروبار کو فروغ دے رہے ہیں ،جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کررکھی ہے جس کی وجہ سے روزانہ سود کا دھندہ کرنے والے افراد شہریوں کی جیبوں کا صفایا کر رہے ہیں ،شہر ی سماجی ، رفاعی ، فلاحی ، مذہبی تنظیموں کے عمائدین نے ڈپٹی کمشنر پشاور سمیت دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں سود کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ سادہ لوح شہری لٹنے سے محفوظ رہیں۔