وسیم اختر کوصفائی کے لیے کن اختیارات کی ضرورت ہے؟حافظ نعیم الرحمن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شہر میں سیوریج اور صفائی ستھرائی کی بدترین صورتحال اور اس سے شہریوں کو درپیش مشکلات و پریشانیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میئر کراچی اور کے ایم سی کی مجرمانہ غفلت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ میئر کراچی کو شہر میں سیوریج اور صفائی ستھرائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کون سے اختیارات اور وسائل کی ضرورت ہے ؟ کیا انہیں صرف دکانیں توڑنے ، لوگوں کو بے روزگار کرنے اور کاروبار تباہ کرنے کاہی اختیار ہے ، کیا میئر کراچی اتنے بے اختیار ہیں کہ اپنے ہیڈ آفس (کے ایم سی بلڈنگ کے سامنے )سے بھی گٹر کا پانی صاف نہیں کراسکتے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ شہر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیرجمع ہیں ، گٹر ابل رہے ہیں ، شہر کی اہم شاہراؤں اور سڑکوں پر گندا اور بدبودار پانی جمع ہے ، غلاظت کے ڈھیر وں سے تعفن اٹھ رہا ہے جس سے شہر میں بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ ہے اور شہریوں کو آمد و رفت میں بھی شدید پریشانی ہے اس کے علاوہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہورہی ہے ۔ میئر کراچی وکے ایم سی کے دیگر ذمہ داران اور عملہ اپنی ذمہ داریوں اور فرائض ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ شہر کی یہ صورتحال کے ایم سی اور صوبائی حکومت دونوں کی توجہ کی منتظرہے ۔ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں اس ناگفتہ بہ صورتحال کی مکمل ذمہ دار ہیں ۔ نااہلی و ناقص کاکردگی اور اپنی ذمہ داریوں کو ایک دوسرے پر ڈالنے کی مستقل عادت نے شہر کا یہ حال کردیا ہے اور کراچی کے عوام شدید متاثر ہورہے ہیں ۔ضروری ہے کہ شہر میں صفائی ستھرائی اور سیوریج کے مسئلے کے حل لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور عوام کو اس عذاب سے نجات دلائی جائے ۔