سابق وزیر اعظم سے جیل میں ناروا سلوک،نواز شریف کی رہائی کیلئے جلد تحریک چلانے کا اعلان کروں گا:جاوید ہاشمی

سابق وزیر اعظم سے جیل میں ناروا سلوک،نواز شریف کی رہائی کیلئے جلد تحریک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(سٹی رپورٹر)مسلم لیگ (ن) کے سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اب نواز شریف کی رہائی کمیٹی بنانے اور تحریک چلانے کا وقت آن پہنچا ہے، مشاور ت جاری ہے ضرورت پڑی تو نواز شریف رہائی تحریک چلانے کا اعلان کروں گا،ملک کو جام کردیا گیا ہے،یہ بات سب کومان اور جان لینی چاہیئے کہ ملک آزادبااختیا جمہوریت سے ہی چلے گا ، وہ وقت آنے والا ہے کہ عمران خان بھی ن لیگ اور پی پی کے ساتھ ہونگے ،میں اصغر خان کیس بند نہیں ہونے دوں گا، اس کا مدعی بھی بن جاوں گا،کوئی بھی آرمی چیف اور چیف جسٹس ریٹائر منٹ کے بعد ملک میں نہیں رہتے جو کہ المیہ ہے،نواز شریف کے ساتھ جیل میں جو سلوک کیا جارہاہے افسوسناک ہے ،نواز شریف کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں ،نواز شریف نے جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑی ہے،ادویات سمیت مختلف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر ظلم ہے اورحکومتی ٹیموں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ وقت جمہوریت کے اندر رہ کر ملک بچانے کا ہے سیاسی جماعتوں کو نہیں توڑا جاسکتا کیونکہ سیاسی جماعتوں کو توڑنا آئین توڑنے کے مترادف ہو گا اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں قربتیں بڑھیں گی ایسا وقت آنے والا ہے کہ عمران خان بھی ایک بار پھر دیگر جماعتوں کے کنٹینرز پرہوں گے میاں نواز شریف کو جیل میں علاج کی سہولت فراہم نہ کرنا انتقامی کاروائی ہے اور میاں نواز شریف کو ذاتی انتقام کا نشانہ بنا کر جسمانی طور پر ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے میں اصغر خان کیس کا مدعی بننے کو تیار ہوں تاکہ پتہ چلے کہ کن کن سیاستدانوں اور سابق جرنیلوں نے پیسے لئے تھے مجھے تو چیف جسٹس نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ آپ کا نام اس کیس میں شامل نہیں ہے،ایف آئی اے جھوٹے کیسز بنانے کا گڑھ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ جو سیاسی جماعتیں بن چکی ہیں انہیں ختم کرنا کسی کے بس کی بات نہیں جس میں عمران خان کی پارٹی بھی شامل ہے میاں نواز شریف جو تین بار وزیراعظم رہے ہیں کے چاہنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے آج نہیں تو کل (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں قربتیں بڑھیں گی، یہ قربتیں بڑھنی چاہیءں ملکی اقدار اورجمہوریت کی خاطر خوش آئند ہیں اور یہ جماعتیں اکٹھی ہوجائیں گی اور عمران خان بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے ہمارے ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے مقابلے میں جمہوریت زیادہ مضبوط ہے انہوں نے مزیدکہا کہ ائیر مارشل (ر ) اصغر خان اگرچہ میرے آئیڈیل ہیں مگر اصغر خان کیس پوری طرح منظر عام پر آنا چاہیئے یہ کیس کبھی بند اور کبھی کھول دیاجاتا ہے اس کیس کے حوالے سے گذشتہ 30سالوں کے دوران سیاستدانوں کو بدنام کیا گیا حالانکہ سویلین لوگ سیاست میں آتے آتے مرجاتے ہیں اپنا اور بچوں کا مستقبل بھی تاریک کر لیتے ہیں جھوٹے الزامات کا سامناکرتے ہیں اصغر خان کیس میں جب میرے خلاف یوسف میمن نامی گواہ کو پیش کیا گیا تو اس نے عدالت میں کہا کہ مجھے دباؤ دے کر جاوید ہاشمی کے خلاف جھوٹی گواہی کے لئے لایا گیا ہے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ اصغر خان کیس میں مدعی بنیں گے اور اس کیس کو انجام تک پہنچائیں گے انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس ہے اسے مرنے نہیں دوں گا جنرل (ر ) درانی اور جنرل (ر ) اسلم بیگ کے اعترافی بیانات اصغر خان کیس میں موجود ہیں اگر اصغر خان کیس بند کیا گیا تو میں کھلواؤں گا اب چوہے اور بلی کا کھیل ختم ہونے کا وقت آگیا ہے کیونکہ یہ حکومت نہیں چل رہی اور انتظامیہ فیصلے نہیں کرنے دے رہی ہم جمہوریت میں رہ کر پاکستان بچائیں گے کیونکہ جمہوریت کی چابی سے ہی ملک چلے گا مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میاں نواز شریف جیل میں ہیں اور انہوں نے این آر او لینے سے انکار کیا ہے کہ اس لئے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ جیل قوائد کے مطابق اگر ایک عام قیدی بیمار ہو جائے تو جیل انتظامیہ اس کی مکمل صحت یابی تک سو نہیں ہو سکتی مگر یہ پہلا موقع ہے کہ نواز شریف کے ساتھ عام قیدیوں سے بھی بدتر سلوک کیاجارہا ہے اور انہیں علاج کے لئے ڈاکٹر تک کی سہولت نہیں دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ جب انسان 65سے 70سال کی عمر میں داخل ہوتا ہے تو بیماریوں اس کے ساتھ ہوتی ہیں اس لئے ضروری ہے کہ نواز شریف کو جیل میں ڈاکٹر سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم اور دو مرتبہ وزیراعلی رہ چکے ہیں جیل میں ان کے ساتھ جو سلوک روا رکھاجارہا ہے وہ بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ان حالات میں اگر نواز شریف کے چاہنے والے جو یقیناًملک کی نصف آبادی کے برابر ہیں نفرت کا اظہار کیا تو ملک کس طرح چل سکے گا انہوں نے کہا کہ میں اقتدار کا ساتھی نہیں نواز شریف کے مشکل وقت کا ساتھی ہوں ہر حکومت کے خلاف میری جنگ رہی ہے میاں نواز شریف نے بھی مارشل لاء اسٹیبلیشمنٹ کے خلاف تحریک چلائی ہے مجھے افسو س ہے کہ میاں نواز شریف کو زاتی انتقام کا نشانہ بنا کر جسمانی طور پر ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے‘ جیل کا نظام نیب کے ذمہ نہیں بلکہ صوبائی حکومت کے سپرد ہوتا ہے میں میاں نواز شریف کے خلاف جیل انتظامیہ کے رویے کے خلاف احتجاج کرتا ہوں اور اگر میاں نواز شریف کو علاج کی سہولت نہ دی گئی تو وہ لاہور جاکر احتجاج کریں گے ایک سوال کے جواب میں مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ بنی گالہ میں عمران خان کا گھر نیشنل پارک پر تعمیر ہوا ہے مجھے بھی پیش کش کی گئی تھی کہ میں بنی گالہ میں گھر بناؤں مگر میں نے انکار کردیا تھا انہوں نے کہا میں نے عمران خان سے پوچھا کہ آپ کے اور علیمہ خان( جوکہ میری بھی بہن ہیں) کے گھروں پر شوکت خانم کا پیسہ لگایا گیا تھا جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے یہ پیسہ شوکت خانم کو واپس کردیا ہے علیمہ خان کی زمین دبئی ،امریکہ میں بھی نکل آئی ہے دنیا اندھی نہیں ہے اسلام آباد کے سینے میں ایک بڑی بلڈنگ کھڑی کردی گئی ہے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کو عبوری وزیراعظم کے طور پر لایا گیا اب عبوری دور ختم ہونے والا ہے مگر تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ملک میں جمہوری نظام چلتا رہنا چاہیئے عمران خان کی حکومت کو کوئی گرانا نہیں چاہتا جبکہ میں بھی چاہتا ہوں کہ عمران خان کی حکومت اپنی مدت پوری کرے ایک سوال کے جواب میں مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان خطرناک حد تک پھیل چکا ہے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ مافیا کی سازش کا نتیجہ ہے میں نے وفاقی وزیر صحت کی حیثیت سے تین بار ادویات کی قیمتوں میں کمی کی اس وقت چین اور انڈیا میں ادویات کی قیمتوں میں کمی جبکہ پاکستان میں 9سے 15فی صد اضافہ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ وزارت صحت میں اس قدر کرپشن ہے کہ اب تک جتنے وفاقی وزیر صحت رہے ہیں وہ بیرون ملک چلے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک ،عمران خان اور عوام کی جیب خالی ہے عمران خان کے پاس وہ ٹیم نہیں ہے جو معیشت کو سنبھالا دے سکتی ہے 23جنوری کو منی بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار ظالمانہ اقدام ہے جس کے خلاف میں آئندہ پریس کانفرنس میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا ۔
جاوید ہاشمی

Back to Conversion Tool