نوازشریف اسیرجمہوریت،رہائی کے لئے کمیٹی بنانے اور تحریک چلانے کا وقت آن پہنچا :مخدوم جاوید ہاشمی
ملتان(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی نے سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی،اس موقع پردونوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جبکہ لیگی قائدین میاں نوازشریف اور میاں شہبازشریف کی اسیری کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف اسیرجمہوریت ہیں،غیرجمہوری قوتوں کیخلاف چٹان بن کر کھڑے ہیں،اب نواز شریف کی رہائی کمیٹی بنانے اور تحریک چلانے کا وقت آن پہنچا ہے، مشاورت جاری ہے، ضرورت پڑی تو نواز شریف رہائی تحریک چلانے کا اعلان کروں گا، ملک کو جام کر دیا گیا ہے، یہ بات سب کو مان اور جان لینی چاہیئے کہ ملک آزاد اور بااختیار جمہوریت سے ہی چلے گا، وہ وقت آنے والا ہے کہ عمران خان بھی مسلم لیگ (ن) اور پی پی کے ساتھ ہوں گے، میں اصغر خان کیس بند نہیں ہونے دوں گا، اس کا مدعی بھی بن جاوں گا، کوئی بھی آرمی چیف اور چیف جسٹس ریٹائرمنٹ کے بعد ملک میں نہیں رہتا، جو کہ المیہ ہے، نواز شریف کے ساتھ جیل میں جو سلوک کیا جا رہا ہے افسوسناک ہے، نواز شریف کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں، نواز شریف نے جمہوریت کی بقاء کی جنگ لڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو آئین سے ہٹ کر بات ہو تی ہے وہ مارشل لاء ہی ہو تا ہے،اپوزیشن متحد ہو کر ملک بچائے ،وہ میاں نوازشریف کی رہائی کیلئے قومی سطح پر کمیٹی بنانے کا سوچ رہے ہیں،بھٹو کو پھانسی دینے سے بھٹو کی سیاست ختم نہیں ہوئی تھی اسی طرح نواز شریف کی سیاست بھی کبھی ختم نہیں ہو گی۔مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ حکومت کی پانچ ماہ کی کارکردگی کے نے تحریک انصاف کے دعووں کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے،جو سیاسی جماعتیں بن چکی ہیں، انہیں ختم کرنا کسی کے بس کی بات نہیں، جس میں عمران خان کی پارٹی بھی شامل ہے، میاں نواز شریف کے چاہنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے، آج نہیں تو کل مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی میں قربتیں بڑھیں گی، یہ قربتیں بڑھنی چاہیں، ملکی اقدار اور جمہوریت کی خاطر خوش آئند ہیں، یہ جماعتیں اکٹھی ہو جائیں گی اور عمران خان بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ہمارے ملک میں سٹیبلشمنٹ کے مقابلے میں جمہوریت زیادہ مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ائیر مارشل (ر) اصغر خان اگرچہ میرے آئیڈیل ہیں مگر اصغر خان کیس پوری طرح منظر عام پر آنا چاہیئے، یہ کیس کبھی بند اور کبھی کھول دیا جاتا ہے، اس کیس کے حوالے سے گذشتہ 30 سالوں کے دوران سیاستدانوں کو بدنام کیا گیاحالانکہ سویلین لوگ سیاست میں آتے آتے مر جاتے ہیں، اپنا اور بچوں کا مستقبل بھی تاریک کر لیتے ہیں، جھوٹے الزامات کا سامنا کرتے ہیں،اصغر خان کیس میں جب میرے خلاف یوسف میمن نامی گواہ کو پیش کیا گیا تو اس نے عدالت میں کہا کہ مجھے دباؤ دے کر جاوید ہاشمی کے خلاف جھوٹی گواہی کے لئے لایا گیا ہے۔مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ اصغر خان کیس میں مدعی بنیں گے اور اس کیس کو انجام تک پہنچائیں گے، انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس ہے، اسے مرنے نہیں دوں گا، جنرل (ر) درانی اور جنرل (ر) اسلم بیگ کے اعترافی بیانات اصغر خان کیس میں موجود ہیں، اگر اصغر خان کیس بند کیا گیا تو میں کھلواؤں گا، اب چوہے اور بلی کا کھیل ختم ہونے کا وقت آگیا ہے، کیونکہ یہ حکومت نہیں چل رہی اور انتظامیہ فیصلے نہیں کرنے دے رہی، ہم جمہوریت میں رہ کر پاکستان بچائیں گے، کیونکہ جمہوریت کی چابی سے ہی ملک چلے گا۔انہوں نے کہا کہ جب انسان 65 سے 70 سال کی عمر میں داخل ہوتا ہے تو بیماریاں اس کے ساتھ ہوتی ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ نواز شریف کو جیل میں ڈاکٹر سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم اور دو مرتبہ وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، جیل میں ان کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے، وہ بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، ان حالات میں اگر نواز شریف کے چاہنے والوں نے جو یقیناً ملک کی نصف آبادی کے برابر ہیں، نفرت کا اظہار کیا تو ملک کس طرح چل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اقتدار کا ساتھی نہیں نواز شریف کے مشکل وقت کا ساتھی ہوں، ہر حکومت کے خلاف میری جنگ رہی ہے، میاں نواز شریف نے بھی مارشل لاء اسٹیبلیشمنٹ کے خلاف تحریک چلائی ہے، مجھے افسوس ہے کہ میاں نواز شریف کو ذاتی انتقام کا نشانہ بنا کر جسمانی طور پر ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، جیل کا نظام نیب کے ذمہ نہیں بلکہ صوبائی حکومت کے سپرد ہوتا ہے، میں میاں نواز شریف کے خلاف جیل انتظامیہ کے رویئے کے خلاف احتجاج کرتا ہوں، اگر میاں نواز شریف کو علاج کی سہولت نہ دی گئی تو ہم لاہور جاکر احتجاج کریں گے