پاکستان سٹیزن پورٹل کی کارکردگی!
وزیراعظم کے دفتر سے پاکستان سٹیزن پورٹل عوام کی آواز کی رپورٹ جاری کی گئی،جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موصول ہونے والی شکایات میں سے91فیصد کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ13لاکھ97ہزار537 افراد پورٹل پر رجسٹر ہوئے، سب سے زیادہ شکایات سوئی گیس کے خلاف93ہزار836وصول ہوئیں، ماحولیات اور جنگلات سے متعلق 18ہزار 400 شکایات موصول ہوئیں، جبکہ صحافیوں کی طرف سے بھی 11ہزار151 شکایت درج کرائی گئیں۔ وزیراعظم کے دفتر کی اس اطلاع کو جھٹلانے کا کوئی ذریعہ نہیں کہ یہ اس لحاظ سے درست ہے کہ پورٹل پر موصول ہونے والی شکایات پر احکام جاری ہوئے اور جواب میں شکایت دور کرنے کی اطلاع بھی آ گئی،جبکہ حقیقت ذرا مختلف ہے، ہمارے سرکاری محکموں کے اہلکار بہت زیادہ ”ہوشیار“ ہیں،وہ حکم ملتے ہی کارروائی کرتے اور جواب ارسال کر دیتے ہیں،تاہم عملی صورت مختلف ہوتی ہے۔محکمہ کے یہ اہلکار شکایت کنندہ کو بھی بتا دیتے ہیں۔اگرچہ بعض شکایات مٹی جھاڑ کر دور کی جاتی ہیں،اس کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ بھینسوں کی موجودگی کی ایک شکایت پر علامہ اقبال ٹاؤن کے عملہ انسداد نے شکایت کنندہ کو اطلاع دی کہ فلاں فلاں شخص بھینسیں چراتا اور گرین بیلٹ خراب کرتا ہے، اس کے خلاف تھانے میں مقدمہ درج کرا یا گیا ہے۔ یقینا یہی اطلاع معہ ایف آئی آر کے وزیراعظم آفس بھی بھیج دی گئی ہو گی، عملی صورت یہ ہے کہ بھینسیں جوں کی توں سبزہ خراب کر رہی ہیں،بلاشبہ اکثر شکایات دور بھی ہو جاتی ہیں،اس لئے وزیراعظم آفس کو عملی کام پر زور دینا اور جائزہ رپورٹ طلب کرنا ہو گی تاکہ شکایت کا ازالہ ہو تو مستقل طور پر ہو۔