نواز شریف اپنے بیانیے پر قائم، شہباز مصالحت کے حامی: رانا ثنا ء اللہ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر راناثنائاللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف نے دھاندلی کے حوالے سے خلائی مخلوق کا جو نعرہ لگایا، اس سے مراد آرمی چیف یا فوج کا ادارہ نہیں تھا، نواز شریف اپنے بیانیے پر قائم ہیں،شہباز شریف اداروں سے محاذ آرائی کی بجائے مصالحت سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، حکومتی وزراء چاہتے تھے کہ اپوزیشن آرمی ایکٹ بل کی حمایت نہ کرے تاکہ وہ ثابت کر سکیں کہ قومی معاملات کا احساس صرف حکومت کو ہے، حکومت مجھے ماڈل ٹاؤن مقدمے میں گرفتار کرنا چاہتی تھی مگر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ہائیکورٹ میں چیلنج ہونے کے باعث حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی، حکومت مسلم لیگ (ن)کے صوبائی اراکین پر مشتمل ایک منحرف گروپ تشکیل دینا چاہتی تھی،اسلئے مجھے جلد بازی میں گرفتارکیا گیا۔امریکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے،انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ کی قیادت نے عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے آرمی چیف یا کسی ادارے کو براہ راست مورد الزام نہیں ٹھہرایا ہے،کوئی بھی ادارہ مجموعی طور پر غلطی پر نہیں ہوتا، نہ ہی کسی ادارے کو مجموعی طور پر غلط کہا جا سکتا ہے۔مسلم لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ خلائی مخلوق نے انتخابات میں مداخلت کی اور الیکشن کو سلیکشن کا عمل بنا دیا، جب اسٹیبلشمنٹ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے تو اس سے مراد کوئی ایک ادارہ نہیں ہوتا۔سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سینیٹ کے انتخابات میں ان کی جماعت کے امیدواروں کو پارٹی کی شناخت سے محروم کیا لیکن اگر وہ اس عمل میں تمام عدلیہ کو ملوث کریں گے تو یہ مناسب نہیں ہوگا، بابا رحمتے پورا سال ہمارے اقدامات کو متاثر کرنے کے لیے ریمارکس دیتے تھے وہ فیصلہ نہیں ہوتا تھا لیکن اگلے روز اخبارات کی شہ شرخی بن جاتی تھی تو اس عمل سے عدلیہ کو بطور ادارہ مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت کے حوالے سے قانون سازی کی غیر مشروط حمایت غلطی تھی جس پر پارٹی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔مسلم لیگی رہنما نے مزید بتایا کہ چند روز قبل ان کی مریم نواز سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے ان پر نہ تو کوئی پابندی ہے اور نہ ہی وہ کسی خوف میں مبتلا ہیں۔ان کے بقول مریم نواز اپنے والد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تشویش رکھتی ہیں اور اس وجہ سے وہ نہیں چاہتیں کہ سیاسی سرگرمیوں میں شریک ہوں۔انہوں نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے کسی ڈیل کی باتیں بے بنیاد قرار دیں۔مسلم لیگ کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ جماعت کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اداروں سے محاذ آرائی کی بجائے مصالحت سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ جس کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو میثاق معیشت کی پیش کش کرکے بھی کیا تھا، شہباز شریف کبھی مزاحمتی سیاست کے حامی نہیں رہے اور ان کے بیانات ان کی اسی سوچ کے مطابق ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف، نواز شریف کے علاج کے سلسلے میں بیرون ملک ہیں اور وہ اس ماہ کے آخر تک وطن واپس آجائیں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت انہیں ماڈل ٹاؤن مقدمے میں گرفتار کرنا چاہتی تھی تاہم جو نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی وہ ہائی کورٹ میں چیلنج ہونے کے باعث حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت مسلم لیگ (ن)کے صوبائی اراکین پر مشتمل ایک منحرف گروپ تشکیل دینا چاہتی تھی۔ اسی وجہ سے انہیں جلد بازی میں ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ان پر ہیروئن اسمگلنگ کے مقدمے میں نہ تو شواہد پیش کیے گئے ہیں اور نہ ہی کوئی آزاد گواہ بنایا گیا ہے،رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انہیں آزاد تحقیقات کا حق ملنا چاہیے۔ اسی لیے وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کے خلاف تمام شواہد اور ویڈیو فوٹیج مقدمے کے ٹرائل سے پہلے پیش کی جائے۔
رانا ثناء اللہ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہاکہ ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں ہمارا جنون ہے۔ پی ٹی آئی جتنی جلدی قوم کی جان چھوڑ دے، ملک کیلئے اتنا ہی اچھا ہے۔فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی اکثریت ایک جیسی ہے۔ آج جو پیشرفت ہوئی، اس سے اگلے تین اور چھ ماہ میں حکومت ختم ہو سکتی ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عوام کا مہنگائی کی وجہ سے برا حال ہو چکا ہے۔ ہمارے دور میں لوگوں کو مفت ادویات دی جاتی تھیں، مگر یہ سہولت اب ختم ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام سے دو وقت کا کھانا بھی چھین لیا ہے۔ حکومتوں کا کام عوام کو سہولیات دینا ہوتا ہے لیکن پی ٹی آئی نے عوام کو نیچے دھکیل دیا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ کی حمایت کا اعلان مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ تھا۔ ملک کے ادارے کی خاطر یہ فیصلہ کیا گیا۔ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق انھیں ووٹ دیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم کا ایم کیو ایم کو منانے کا ٹاسک بے سود ثابت ہوگا۔ ایم کیو ایم اگر دوبارہ ان کی اتحادی بنے گی تو واپس چلی جائے گی۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ نواز شریف نے لگایا مگر اب ہر ووٹر یہ ہی نعرہ لگا رہا ہے۔ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے پرس سے بھی بہت کچھ نکل سکتا ہے۔
صدر مسلم لیگ پنجاب