ہونہار طالبعلموں کو دھکے، 2کروڑ روپے کے لیپ ٹاپ مبینہ طور پر خورد برد کرنیکا منصوبہ
ملتان (سٹاف رپورٹر) ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی ہٹ دھرمی کے باعث تعلیمی بورڈ ملتان میں میٹرک میں بہترین رزلٹ کے حامل4ہزار سے زائد ہونہار طلبا وطالبات پر ظلم کی انتہا ہوگئی‘ لیپ ٹاپ کئی سال بعد بھی تقسیم نہ کئے جا سکے۔تفصیل کے مطابق 2015-16-17 میں میٹرک سالانہ امتحانات میں 90فیصد اور اس سے زائد نمبرز حاصل کرنے والے طلبا وطالبات کو مسلم لیگ (ن)کی پنجاب حکومت کی پالیسی کے تحت لیپ ٹاپ دئیے(بقیہ نمبر38صفحہ7پر)
جانے تھے۔ ہر لیپ ٹاپ کی قیمت50ہزار روپے کے لگ بھگ ہے‘مگر2سے 5سال ہو گئے ہیں مگر ابھی تک ان ہونہار طلبا وطالبات کو لیپ ٹاپ نہیں دئیے جا سکے۔ 2کروڑ مالیت کے ان قیمتی لیپ ٹاپ کو مبینہ طور پر خورد برد کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے۔پہلے حیلے بہانے سے ب فارم پر اعتراض کئے گئے‘ کوائف اور تصاویر کی درستگی کے لئے کہا گیا۔ ہونہار طلبا وطالبات کو تعلیمی بورڈ کے چکر پر چکر لگوائے گئے اور ان کی طرف سے تمام اعتراضات دور کرنے کے باوجود انہیں لیپ ٹاپ نہیں دئیے جا رہے ہیں اور ان کو بے جا اعتراضات اورچکر پر چکر لگوا کرہلکان کیاجارہا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ جو متاثرہ طلبا وطالبات عدلیہ سے رجوع کر رہے ہیں تو انہیں لیپ ٹاپ دے دئیے جاتے ہیں۔ متاثرہ طلباوطالبات نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلی ٰپنجاب سے سخت ایکشن لینے اور لیپ ٹاپ دئیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بارے میں رابطہ کرنے پر تعلیمی بورڈ ملتان کے حکام نے بتایا کہ ایچ ای ڈی کی جانب سے لیپ ٹاپ کی تقسیم کے آرڈرز کاانتظار ہے‘ آرڈرز ملتے ہی تقسیم کر دئیے جائیں گے۔
طالبعلم