دنیا کا وہ واحد آدمی جسے امریکہ نے ایرانی جنرل سلیمانی پر حملے کا پہلے ہی بتادیا تھا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) عراق میں گزشتہ دنوں امریکی فوج نے ڈرون طیارے سے میزائل حملہ کرکے ایرانی فوج کے میجر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا تھا۔ اب اس واردات کے متعلق تہلکہ خیز انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے۔ میل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایرانی جنرل کو قتل کرنے میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی کی معلومات امریکی فوج کے کام آئیں۔ اسرائیلی انٹیلی جنس نے امریکی فوج کو بتایا تھا کہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کا پرواز سے عراق پہنچ رہے ہیں۔
یہی نہیں بلکہ اسرائیل وہ واحد امریکی اتحادی ملک ہے جسے اس آپریشن سے قبل اس حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو واحد عالمی رہنماءتھے جنہیں امریکیوں نے بتایا تھا کہ وہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کے لیے آپریشن کرنے جا رہے ہیں۔ نیتن یاہو کو یہ بات امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے فون کال کرکے بتائی تھی۔ این بی سی نیوز کے مطابق سی آئی اے کو میجر جنرل قاسم سلیمانی کے متعلق ابتدائی اطلاع دمشق میں موجود ایجنٹس نے دی جبکہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے اس اطلاع کی تصدیق کی جس پر امریکی فوج نے آپریشن کیا۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ”میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی تحقیقات کرنے والی عراقی آفیسرز کو یقین ہے کہ اس واردات کو سرانجام دینے میں بغداد ایئرپورٹ پر تعینات دو سکیورٹی آفیسرز اور شیم ونگز نامی اس ایئرلائنز کے دو ملازم ملوث ہیں جس کی پرواز پر قاسم سلیمانی عراق پہنچے تھے۔ایئرلائنز کے دو ملازموں میں سے ایک دمشق ایئرپورٹ موجود تھا جبکہ دوسرا اس پرواز میں سوار تھا۔ پرواز میں سوار شخص دمشق ایئرپورٹ پر موجود جاسوس کو اطلاع دے رہا تھا اور وہ آگے امریکی فوج کو مخبری کر رہا تھا۔ ان چاروں کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔“