بجلی کے ملک گیر بریک ڈاؤن پر پالیمانی تحقیقات، وزیر توانائی استعفا دیں، اپوزیشن کا سینٹ میں مطالبہ
اسلام آباد(آئی این پی) سینیٹ میں اپوزیشن نے ملک بھرمیں بجلی کے حالیہ بریک ڈاؤن کی پارلیمانی انکوائری کرانے اور وزیرتوانائی کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک میں ہوشرباء مہنگائی پر حکومت کو آڑھے ہاتھوں لے لیا،اپوزیشن ارکان میاں رضاربانی، شیری رحمان، سینیٹر پرویز رشید اور دیگر نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ براڈ شیٹ کمپنی کے کیس میں 7ارب روپے جنرل (ر) مشرف کی حماقت اور عمران خان کے جھوٹے دعوؤں کی وجہ سے پاکستان کو ادا کرنا پڑے، بتایا جائے اربوں روپے جس دیوانگی پر ضائع کیا گیا وہ کس بد عنوانی کے زمرے میں آتا ہے،سیاسی انتقام کی خاطر اربوں روپے ہرجانے دیا گیا اس کا کیا کوئی احتساب کرے گا،آپ وفاق کا حلیہ بگاڑ رہے ہیں، چھوٹے صوبوں کے حقوق سلب کر رہے ہیں،کٹھ پتلی حکومت جب اپوزیشن میں تھی تو پارلیمنٹ پر لعنتیں بھیجتی تھی،خود کوئی کام کرتے نہیں اور سندھ کے کامیاب منصوبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں،حکومت فیل ہو گئی ہے،بجلی، اوراشیائے خوردونوش مہنگی ہوگئی ہیں۔جبکہ گزشتہ روز چیئرمین صادق سنجرانی زیر صدارت اجلاس میں وزراء مراد سعید، علی محمد خان اور حکومتی سینیٹرز نے کہا کہ چوروں سے ڈائیلاگ تھوڑا ہی ہوتا ہے،چیئرمین سینیٹ سے درخواست ہے کہ ایک سینیٹر پر کرپشن کا الزام ہے تو معاملے پر آپس میں مت غور کریں ورنہ ہم سوالات اٹھائیں گے، عمران خان وفاق کی علامت ہے، عمران خان کی ایمانداری پر دنیا رشک کرتی ہے،پیپلز پارٹی جمہوریت کی چیمپئن بنی ہوئی ہے اس نے حکومت کے دوران دو سال میں 74آرڈیننس اور کل 150آرڈیننس منظور کئے، براڈ شیٹ معاملہ وہی ہوا جیسے پانامہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر انہوں نے مٹھائی تقسیم کی، کمپنی نے کہا ہے کہ بیرون ملک میں اثاثوں کی چھان بین کے دوران کرپشن چھپانے کے لئے نواز شریف نے رشوت آفر کی، نواز شریف پنجابی استعمار کی سب سے بڑی علامت ہیں۔ حکومت ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جس سے صوبہ سندھ سمیت صوبوں کے حقوق غصب ہوں،ایک زبردست پروگرام آنے والا ہے کہ کوئی بھوکا نہیں سوئے گا، مہنگائی میں کمی آرہی ہے، پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہیں۔
سینیٹ