پی ایس پی مردم شماری کیخلاف 17جنوری کو ریلی نکالے گی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاہے کہ جعلی اور غلط مردم شماری کو وفاقی حکومت نے تسلیم کرلیا، ہم 2017 کی مردم شماری کو رد کرتے ہیں، 70 لاکھ کے قریب لوگ کراچی سے غائب کر دیئے گئے، حکومت گنتی کو درست کرے، 17 جنوری کو مردم شماری کے خلاف ریلی نکالیں گے،نواز شریف، زرداری کی اگلی نسلیں بھی حکومت کیلئے تیار ہیں، کسی ادارے میں کرپشن ختم نہیں ہوئی بلکہ ریٹ بڑھ گئے ہیں،شہر میں 25 سال را کے ایجنٹوں کا تسلط رہا،آج یہاں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے، شہر کو قتل و غارت گری سے نکالنے میں نوجوانوں نے اہم رول ادا کیا،جس 18 ویں ترمیم کا میرے شہر، گاؤں اور قصبے کو فائدہ نہ ہو اس پر لعنت بھیجتا ہوں، پی ایس پی آزاد کشمیر میں رجسٹرڈ ہوگئی، انتخابات میں حصہ لیں گے۔منگل کوپی ایس پی کے مرکز پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی ملک کی معیشت چلاتا ہے لیکن کراچی میں نہ پینے کا پانی ملتا ہے اور نہ ٹرانسپورٹ کا نظام ہے، اس شہر کے مسائل کو حل کرنے کی طرف کوئی نہیں بڑھ رہا، نام نہاد جمہوری رہنما وزیراعظم بننے کے بعد کسی اور مسئلے کواہمیت نہیں دیتے، خدارا کرپشن ختم کرنے کا نعرہ بند کردو تاکہ غریب آدمی کم پیسوں میں اپنا کام کراسکے، آئین میں کی گئی اٹھارہویں ترمیم ہمارے کسی کام کی نہیں، ایسی اٹھارہویں ترمیم کا کیا کرنا جس کے ہوتے ہوئے بھی اختیارات نہیں، میں لعنت بھیجتا ہوں ایسی 18ویں ترمیم پر جس سے میرے گاؤں، قصبے، شہر اور گلی کا کوئی فائدہ نہ ہو، جب لوگوں کو اختیارات نہیں مل رہے تو ان ڈکٹیٹروں کو بھی نہیں ملنے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ اٹھارویں ترمیم سے صوبے کو ملنے والے اختیارات کو نچلی سطح تک پہنچائے جائیں، ایسی 18 ویں ترمیم کا کیا فائدہ جس سے عوام مستفید نہ ہوں، وزیراعلی نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے تمام اختیارات اپنے پاس رکھ لیے ہیں۔چیئرمین پی ایس پی نے کہاکہ کراچی کے 70 لاکھ لوگ کم گنے گئے ہیں، موجودہ چیف جسٹس پاکستان، نادرا اور آصف زرداری بھی کہہ رہے ہیں کہ کراچی کی آبادی زیادہ ہے، انسانوں کی درست گنتی نہ کرنا سب سے بڑی دہشت گردی ہے، حالیہ جعلی اور غلط مردم شماری کو وفاقی حکومت نے تسلیم کرلیا، ہم 2017 کی مردم شماری کو رد کرتے ہیں، ہم اس مردم شماری کو صحیح کرانے کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ہم نے 10 جنوری کو مردم شماری کے خلاف ریلی کا اعلان کیا تھا لیکن سانحہ مچھ کی وجہ سے ریلی ملتوی کرنی پڑی، اب 17 جنوری اتوار دوپہر 2 بجے مردم شماری کے خلاف ریلی نکالی جائے گی، ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ ہماری گنتی صحیح کرو۔ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں ہمارا کوئی قصور نہیں ہمیں صحیح گن لو۔ 5 فیصد بلاک کا آڈٹ کروائیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔مصطفی کمال نے کہاکہ بدکردار لوگ اگر ایوانوں میں جا کر بیٹھ جائیں تو وہ قوم کا سودا کرتے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خود کو جیلوں سے بچانے کے لیے حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں، ان کی وجہ سے پی ٹی آئی نے آج کراچی پر شب خون مارا، انہوں نے مجرم کے ساتھی کا کردار ادا کیا، ہماری نسلوں کے خلاف یہ سرکاری دہشت گردی ہے۔