عراق، داعش نے تکریت میں 1700فوجیوں کے قتل عام کی نئی ویڈیو جاری کر دی
بغداد(آئی این پی )انتہا پسند گروپ دولت اسلامیہ عراق وشام 'داعش' نے عراق کے شہر تکریت میں سینکڑوں فوجی ریکروٹوں کے قتل عام کی ویڈیو جاری کردی ۔ عرب میڈیا کے مطابق تکریت کے نرزیک موجود سبایکر فوجی اڈے سے داعش کے جنگجوؤں نے تقریبا 1700 فوجی کیڈٹس کو حراست میں لے لیا تھا اور اس کے بعد انہیں مختلف مقامات پر قتل کردیا گیا تھا۔ ان کیڈٹس میں سے اکثر کو شہر کے پرانے صدارتی محل کی عمارت میں قتل کیا گیا تھا۔ایک جہادی فورم پر نشر کردہ اس 22 منٹ کی وڈیو میں پہلے سے جاری کردہ فوٹیج کے ساتھ ساتھ نئے مناظر بھی شامل کئے گئے ہیں جس میں سینکڑوں فوجی کیڈٹس کے قتل عام کو دیکھا جاسکتا ہے۔کچھ متاثرین کو دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اپنی زندگی کی بھیک مانگنے کی کوشش کررہے ہیں اور داعشی جنگجوؤں کو بتا رہے ہیں کہ انہوں نے ابھی حال ہی میں سیکیورٹی فورسز میں شمولیت اختیار کی ہے۔اس ہیبت ناک وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بڑے پیمانے پر فوجیوں کا قتل کیا جارہا ہے، لوگوں کو ٹرکوں سے نیچے پھینکا جارہا ہے اور بعد انہیں اجتماعی قبروں میں ڈال کر ایک ایک کو گولیاں ماری جارہی ہیں۔اس قتل عام کی درد ناک کہانی رات تک چلتی رہتی ہے اور وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان تمام لاشوں کو ہٹانے کے لئے بھاری مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے۔اپریل میں تکریت کو داعش سے آزاد کروانے کے بعد سے اب تک حکومت اور اتحادی فورسز نے تقریبا 600 لاشیں نکال لی ہیں جبکہ خدشہ ہے کئی لاشوں کو دریائے دجلہ میں ڈال دیا گیا تھا۔اس وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس ساری کارروائی کی سرپرستی ایک نامعلوم داعشی رہنما کررہا ہے جسے فوجی یونیفارم میں کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ وڈیو بغداد میں ایک عدالت کی جانب سے تکریت قتل عام کے الزام گرفتار 24 افراد کو سزائے موت سنائے جانے کے چار روز بعد ریلیز کی گئی ۔